Spiritual Healing
سوال: آج سے 10قبل میرا بچہ 10ماہ کا تھا۔ تو ان دنوں میں پولیو کے ڈراپس ہر جگہ ایسے دستیاب نہ تھے جیسے آج کل ہیں۔ بچے کو 102بخار ہوا۔ دوائی کے باوجو دبخار مسلسل تین دن نہ اترا۔ بچے کو اسپتال لے گئی نرس نے ٹھنڈے پانی میں کپڑا بھگو کر بچے کے سر پر رکھا اور تمام جسم پر بھی ملا۔ اس کے چند گھنٹے بعدبچے نے رونا شروع کیا۔ 2بار سانس لیتا پھر سانس بند ہو جاتا(رک جاتا) پھر تھوڑی دیر بعد 2بار سانس لیتا۔ ڈاکٹر نے کہا کہ سرسام ہو گیا ہے۔ ریڑھ کی ہڈی سے پانی نکال کر ٹیسٹ ہوا تو بتایا کہ سرسام خطرناک نہیں ہے۔ بچہ اس حالت میں میں 2دن پڑا رہا اور پھر آہستہ آہستہ آنکھیں کھول دیں۔ اس دوران بچے کی دونوں ٹانگیں اور بائیں ہاتھ کے اوپر کاندھے سے ملا ہوا جوڑ ڈھیلا ہو چکا تھا۔ اس کے کچھ دن بعد جب بخار اتر گیا تو ڈاکٹروں نے زیتون کے تیل کی مالش۔ ورزش اور بجلی کے شاک تجویز کر کے ہسپتال سے رخصت کیا۔ علاج ہوتا رہا لیکن ٹانگیں صحیح نہیں ہوئیں۔ پیٹیوں اور لوہے کی سلاخوں والے لمبے بوٹ بھی بنائے۔ اب خدا کے فضل سے دماغ، آنکھوں، کانوں، زبان سے بالکل نارمل ہے اور بہت ذہین ہے۔ گھر پر ساتویں کا طالب علم ہے دایاں ہاتھ صحیح ہے۔ لیکن بایاں ہاتھ کاندھے کے جوڑ سے ڈھیلا ہے۔ کمر میں کوئی خم نہیں ہے۔
جس طرف کے ہاتھ کا جوڑ ڈھیلا ہے کمر میں اس طرف کا حصہ بہ نسبت دوسری طرف سے کچھ ڈھیلا اور کمزور ہے۔ اس کی دونوں ٹانگیں جو بظاہر موٹی تازی اور نارمل معلوم ہوتی ہیں لیکن کولہے کے جوڑ سے لے کر پیر تک ڈھیلی ہیں۔ ویسے پاؤں میں جان ہے، پاؤں ہلا سکتا ہے لیکن پاؤں سکیڑ اور پھیلا نہیں سکتا۔ ادارہ بحالی معذوروں میں گلیسرین اور موم کے پگھلے آمیزہ کی ٹکور دیتے ہیں اور پھر مالش کرتے ہیں۔ ہم نے پچھلے سال لگاتار 7ماہ تک یہ علاج بھی کیا لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔ 7سال 3ماہ کے لئے آکو پنکچر علاج بھی کیا لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا تھا۔
جواب: ایک چٹکی چینی اور ایک باریک سوئی لیں۔ سٹین لیس اسٹیل یا چاندی کے کٹورے میں دو تین گھونٹ پانی بھر لیں۔ ایک مرتبہ یاودود پڑھیں۔ سوئی پر پھونک ماریں اور سوئی کی نوک چینی سے چھو کر پانی میں ڈبو دیں۔ اب سوئی کو صاف شفاف سفید کپڑے سے اچھی طرح صاف کر لیں۔ اس طرح سوئی ڈبونے کا عمل 101بار کریں۔ اس پانی میں زعفران شامل کر کے روشنائی بنا لیں۔ اور اس روشنائی سے تین پلیٹوں پر لکھ کر صبح، شام اور رات کو پانی سے دھو کر پلائیں۔
یہی تعویذ اس روشنائی سے بالشت بھر چکنے اور موٹے کاغذ پر لکھ کر متاثرہ عضو پر دن میں تین بار گھڑی کی سوئیوں کی گردش کے مطابق ملیں۔ یہ کاغذ پھٹ جانے پر دوسرے کاغذ پر تعویذ لکھا جائے۔ علاج دیر طلب ہے۔ یقین اور دلجمعی کے ساتھ جاری رکھیں۔ فائدہ یقینی ہے۔ غذا میں سرد اور بادی چیزوں اور نمک سے پرہیز ضروری ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔