Spiritual Healing

دعا اور دوا

سوال: 22جون کو کراچی سے غلام حیدر صاحب نے اپنی بیوی کی جس بیماری کے بارے میں پوچھا ہے۔ میری بیوی کی نوعیت کچھ اس سے ملتی جلتی ہے۔ میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے مجھے دورے پڑتے ہیں۔ یہ دورے دن میں دس پندرہ دفعہ سے لے کر بیس پچیس دفعہ تک پڑ جاتے ہیں۔ ان دوروں کی نوعیت کچھ ایسی ہوتی ہے کہ میرے ہاتھ پیر اکڑ جاتے ہیں۔ نسیں ایک دم کھنچ جاتی ہیں۔ درد بھی کبھی شدت سے ہوتا ہے ، کبھی کم ہوتا ہے ۔ اس دوران میں ہوش میں رہتا ہوں بعض دفعہ دوروں میں شدت زیادہ ہوتی ہے میں گر پڑتا ہوں بعض دفعہ میں اپنے آپ پر کنٹرول کر لیتا ہوں۔ کافی ڈاکٹروں، نیورولوجسٹ اور فزیشن کو دکھا چکا ہوں۔ انہوں نے مجھے نیند کی گولیاں دیں جو روزانہ سوتے وقت دو گولیاں کھانا ہوتی ہیں۔ ان کے کھانے سے دورے نہیں پڑتے۔ مگر سارا دن طبیعت نڈھال رہتی ہے اور سستی چھائی رہتی ہے۔ یادداشت بھی کم ہوتی محسوس ہوتی ہے۔ ایک فزیشن نے بتایا کہ دماغ کو پورا کرنٹ نہیں مل رہا ہے۔ دوا کھانے کے بعد سر بھای رہتا ہے۔ غنودگی سی چھائی رہتی ہے۔ پہلے سے کمزوری بھی زیادہ ہو گئی ہے خاص طور پر پیروں میں لگتا ہے کہ جیسے جان ہی نہیں رہی۔

جواب: 22جون کو شائع شدہ علاج سے آپ استفادہ کر سکتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹری دوائیں بھی استعمال کرتے رہیں جب پوری طرح شفا ہو جائے تو ڈاکٹر کے مشورہ کے بعد دوائیں چھوڑ دیں اور یہ علاج بھی ترک کر دیں۔ دراصل یہ علاج دعا اور دوا کے اصول پر تجویز کیا گیا ہے۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔