Spiritual Healing

کوئی گلا دباتا ہے

سوال: آج سے دو مہینے پہلے ایک بجے شب میں فلم دیکھ کر گھر آ رہا تھا کہ راستے میں پانی کی ٹینکی کے پاس سفید برقعے میں لپٹی ہوئی ایک عورت نظر آئی ۔ میں سائیکل پر سوار تھا۔ اس عورت نے مجھے آواز دی۔ اے بھائی! ادھر آ ۔ میں اس کے نزدیک جانے کی بجائے رفتار تیز کر کے سیدھا گھر پہنچ گیا۔ میں نے اس بات کا ذکر کسی سے نہیں کیا۔ اس واقعہ کے بعد سے میری راتوں کی نیند اڑ گئی ہے۔ رات کے وقت کوئی میرا گلا دبانے لگتا ہے۔ اس وقت میں نیم بے ہوشی کی حالت میں ہوتا ہوں۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی میں پاگلوں جیسے حرکت کرنے لگتا ہوں۔ دل پر ہر وقت وزن سا رہتا ہے۔ ایک دن رات کو مجھے ایک بوڑھا نظر آیا۔ اس نے غصہ سے کچھ کہا۔ جو میں سمجھ نہ سکا۔ میں نے بولنے کی کوشش کی لیکن زبان بند ہو گئی۔ مہربانی فرما کر مجھے اس پریشانی سے نجات دلائیں۔

جواب: رات کو سونے سے پہلے اور صبح نہار منہ ایک چمچہ خالص شہد کھا لیا کریں۔ یہ عمل پانچ ہفتہ تک جاری رکھیں۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔