Spiritual Healing

مزاج میں بچپنا

سوال: میری عمر اٹھارہ سال ہے اور اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا ہوں۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں احساس کمتری کا شکا رہوں۔ مجھ میں خود اعتمادی اور مستقل مزاجی کا شدید فقدان ہے۔ میں اپنی عمر کے اعتبار سے بھی چھوٹا لگتا ہوں۔ چھوٹے مجھ سے بڑے معلوم ہوتے ہیں۔ جبکہ میرے مزاج اور شخصیت میں بچپنا ہے۔ چہرہ پر کوئی رعب داب نہیں۔ میرے دوست بلند خیالات کے مالک ہیں۔ مگر میں نہ جانے اپنے آپ کو کیوں کمتر سمجھتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ میرے دل سے اللہ کے سوا ہر ایک کا ڈر اور خوف نکل جائے اور میں بلند حوصلہ اور بہادر بن جاؤں۔ میرے اوپر بہت ذمہ داریاں ہیں کیونکہ میں بہت سی بہنوں کا ایک ہی بھائی ہوں۔

جواب: ہر نماز کے بعد اِلَآ اِنَّ اَوْلِیَاءَ اللّٰہِ لَا خَوْفُٗ عَلَیْھِمْ وَلَا یَحْزَنُوْن پڑھ کر چند منٹ آنکھیں بند کر کے اپنے دل پر نظر جمائیں اس عمل کو جاری رکھیں، خوف اور احساس کمتری سے نجات مل جائے گی۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔