Spiritual Healing
سوال: تصوف میں ترک دنیا پر زور دیا جاتا ہے جبکہ قرآن میں رہبانیت کو ناپسندیدگی کی نظروں سے دیکھتا ہے کیا اس کو قرآن کی تعلیم کے خلاف سمجھا جائے۔
جواب: ترک دنیا یا ترک کا لفظ مکمل تشریح نہ ہونے کی وجہ سے اکثر پریشانی اور الجھن کا باعث بنا ہے۔ تصوف میں ترک دنیا کا مطلب یہ نہیں کہ انسان ہاتھ پیر توڑ کر کسی گوشہ تنہائی میں جا بیٹھے بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ آدمی دنیا کے سارے امور سر انجام دے لیکن دنیا کو اپنا مقصد حیات نہ بنائے۔
اللہ تعالیٰ نے یہ وسیع و عریض اور رنگین دنیا اس ہی لئے بنائی ہے کہ انسان اس میں رہے اور اس سے فائدہ اٹھائے لیکن اس کو اپنے دل میں جگہ دینے کی اجازت نہیں ہے۔ تصوف میں اسی بات پر زور دیا جاتا ہے کہ آدمی تمام دنیاوی امور کو یہ سمجھ کر انجام دے کہ اللہ تعالیٰ ایسا چاہتے ہیں اور اپنا مقصد صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور رضامندی کو قرار دے۔ ہر کام کو اپنی پوری کوشش اور خلوص کے ساتھ انجام دے۔ لیکن نتائج اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دے۔ حضور خاتم المرسلین کی سیرت ہمارے سامنے ہے۔ آپ نے وہ سارے کام کئے جو معاشرہ میں رہ کر آدمی کرتا ہے لیکن دنیا کو کبھی اپنا مقصد نہیں بنایا۔ یہی حقیقی ترک ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔