Topics

معدہ اور آنتوں کی تکلیف میں نظر آنے والے خواب

گاڑی پھنس جائے گی:

یہ خواب کئی مرتبہ دیکھ چکا ہوں کہ میں اپنے دوست (جس کا پیشہ وکالت ہے) کی گاڑی میں بیٹھ کر شمال سمت جا رہا ہوں۔ جب ہم واپس ہوتے ہیں تو راستہ میں کوئی عمارت نظر نہیں آتی۔ زمین ریتیلی اور ناہموار نظر آتی ہے۔ دوسری بات یہ کہ واپسی میں ہم لوگ راستہ بھول جاتے ہیں۔ کچھ دیر تلاش کے بعد راستہ مل جاتا ہے۔ یہ خواب اب تک رات کو دیکھتا رہا ہوں مگر آج دوپہر کو بھی یہ خواب دیکھ کر مجھے تشویش ہوئی کہ اس طرح مسلسل ایک ہی خواب کیوں دیکھ رہا ہوں۔ دوپہر کے خواب میں صرف یہ بات الگ ہے کہ گاڑی میں بیٹھا ہوا یہ سوچ رہا ہوں کہ گاڑی ریت میں پھنس جائے گی۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا۔

(عبدالمجید)

تعبیر و تجزیہ:

وکیل صاحب کا ساتھ، ریتیلی زمین اور ناہموار راستہ اور پھر یہ اندیشہ کہ گاڑی پھنس جائے گی، یہ سب جسمانی اور دماغی کمزوری کے تمثلات ہیں۔ ان تمثلات میں معدہ کی خرابی کی طرف اشارہ ہے۔ یہ ساری چیزیں ابھی تک معمولی کمزوری کی حد تک رونما ہوئی ہیں۔
بھڑوں نے کاٹنا شروع کر دیا:

میں اسکول میں ایک گھنٹہ کی پارٹ ٹائم سروس کرتا ہوں۔ اس بلڈنگ کے اندر جس میں اسکول واقع ہے تین فلیٹ ہیں۔ دوسرے فلیٹ میں ابتدائی جماعت کے چھوٹے بچے پڑھتے ہیں۔ میں وہیں پڑھاتا ہوں۔ خواب میں دیکھا کہ سیڑھیوں پر بیٹھ کر پڑھا رہا ہوں۔ سامنے چھت پر بھڑوں کا چھتہ ہے۔ اس میں بھڑیں آ جا رہی ہیں۔ میں خوفزدہ ہو کر وہاں سے اٹھ گیا۔ جیسے ہی اٹھا، بھڑوں نے مجھے کاٹنا شروع کر دیا۔ میں چیختا چلاتا ہوں۔ یکایک میں نے اپنے آپ کو فلیٹ میں پایا جبکہ میں فلیٹ کی سیڑھیوں پر تھا۔ اس کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل گئی۔

(رفعت علی)

تعبیر:
خواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواب دیکھنے والے کی آنتیں اور معدہ متاثر رہتا ہے اور اس بیماری کی طرف توجہ نہیں دی گئی ہے۔

سانپ۔سانپ۔سانپ:
دیکھا کہ ایک سفید رنگ کا سانپ ہے۔ میں نے اپنے ملازم سے کہا جلدی سے لکڑی لے آؤ، سانپ ہے۔ ملازم نے خود ہی سانپ کو مار کر ادھ موا کر دیا۔ تھوڑی دیر بعد سانپ میں حرکت پیدا ہوئی اور تیزی کے ساتھ بھاگنے لگا۔ میں نے نہایت عجلت کے ساتھ ایک ڈنڈا سانپ کے سر پر دے مارا۔ سانپ مر گیا۔ کچھ دیر تک ہم اس کا تماشہ بناتے رہے اور پھر ہماری کالونی میں رہنے والے امریکن لڑکے اس کو اٹھا کر لے گئے۔

کچھ عرصہ بعد خواب دیکھا کہ اپنے کوارٹر میں بیٹھا ہوں۔ ایک دم آواز آئی، باہر سانپ ہے۔ اور پھر دروازے کے نیچے سے سانپ کمرے میں آ گیا۔ میں نے اس سانپ کو مار دیا۔ تھوڑی دیر بعد دوسرا سانپ دروازے سے داخل ہوتا ہوا نظر آیا۔ دروازہ کھولا تو سانپ غائب تھا۔ باہر برآمدہ میں والدہ کا بستر بچھا ہوا ہے۔ یہ خیال آیا کہ سانپ پلنگ پر نہیں چڑھتا۔ میں پلنگ پر بچھے ہوئے بستر پر چلا گیا۔ یہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گیا کہ سانپ بستر میں چھپا ہوا ہے۔ اسی وقت لحاف اٹھا کر جھٹکا تو سانپ زمین پر گر گیا۔ غیر متوقع طور پر ایک دوست آیا اور اس نے سانپ کو ختم کر دیا۔ اس کے بعد ایک اور سانپ دیوار کے اوپر سے چھلانگ لگا کر برآمدہ میں آ گیا۔ اس کو بھی میرے دوست نے ہلاک کر دیا اور ساتھ ہی میرے دوست نے مجھ سے کہا کہ تم بالکل فکر نہ کرو۔ جتنے بھی سانپ آئیں گے میں انہیں موت کے گھاٹ اتار دوں گا۔ اسی طرح ایک اور خواب سانپ سے متعلق دیکھا۔ راولپنڈی والے مکان میں جو ہمیں کمپنی کی طرف سے ملا ہوا ہے، اپنے جونیئر اسٹاف کے ساتھ بیٹھا باتیں کر رہا ہوں کہ یکایک دروازے سے ایک سانپ اندر آیا مجھے محسوس ہوا کہ یہ میری تلاش میں ہے۔ جب یہ سانپ میرے قریب آیا تو میں کود کر دوسری پلنگ پر چلا گیا اور پھر اسی پلنگ پر لیٹ گیا۔ آواز کے ساتھ گدے میں سوراخ ہوا اور سوراخ میں سے سرخ رنگ کا سانپ برآمد ہو کر میری ٹانگوں کے بیچوں بیچ پھن پھیلا کر کھڑا ہو گیا۔ خود و دہشت سے میری حالت غیر ہو گئی۔ میرے ماتحت نے جلدی سے اس سانپ کا سر کچل دیا اور کہنے لگا آپ فکر نہ کریں میں ان سب کو نیست و نابود کر دوں گا۔

(اللہ بخش)

تعبیر:
یہ سب خواب ایک ہی زنجیر کی مشابہہ کڑیاں ہیں۔ ان کریوں میں د وقسم کے نشانات ملتے ہیں۔ ایک قسم غیر متوازن اور غلط غذاؤں کی ہے جو معدہ کے ذریعے دماغ پر برے اثرات مرتب کرتی ہیں یہ اثر قدرے قلیل خون میں بھی سرایت کر گیا ہے۔
دوسری قسم ان کڑیوں کی ہے جو مذموم ذہنی تخلیات کی وجہ سے طبیعت کو متاثر کر رہی ہیں۔ ان میں اخلاق کی گراوٹ بھی شامل ہے۔ لوگوں کے ساتھ چڑچڑاپن، غصہ، انتہا پسندی اور سخت گیری کے جذبات بھی نمایاں ہیں۔

کتے نے حملہ کیا:

رات کو دیکھا کہ میں اپنے کسی عزیز کے گھر گئی ہوں۔ یہاں ایک قد آور اور لال رنگ کا کتا میرے قدموں میں لوٹ رہا ہے۔ پھر وہ میرے ہاتھ اپنے منہ میں لے کر چبانے لگتا ہے لیکن مجھے کوئی تکلیف محسوس نہیں ہوتی۔ میں وہاں سے بھاگنا چاہتی ہوں مگر باہر نکلنے کے لئے راستہ نہیں ملتا۔ پھر دیکھا کہ میں بازار میں خرید و فروخت کر رہی ہوں اور وہاں مرے ہوئے کتوں کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔ لوگ انہیں اٹھا اٹھا کر کنوئیں میں ڈال رہے ہیں۔ اس کے بعد یہ خواب دیکھا کہ باورچی خانہ میں بیٹھی کچھ پکا رہی ہوں۔مجھے بھورے رنگ کا ایک سانپ نظر آیا اور میں نے اسے پتھر سے کچل دیا۔ اس کے فوراً بعد ایک پنڈال میں اپنے والد مرحوم کو بیٹھے دیکھا۔ ان ڈراؤنے خوابوں سے میں بہت متفکر ہوں۔ تقریباً روز ہی کتوں کو حملہ کرتے دیکھتی ہوں۔ یقیناً یہ میرے دشمن ہیں جو مجھے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ مہربانی فرما کر مشورہ دیں کہ مجھے کیا کرنا چاہئے۔

(رئیسہ انجم)

تعبیر و مشورہ:

گرم مصالحہ اور مرچوں کے زیادہ استعمال سے آنتوں میں خشکی اور حدت پیدا ہو گئی ہے۔ یہاں تک کہ مدافعانہ قوتیں کمزور پڑ گئی ہیں۔ یہ قوتیں دماغ سے برابر فریاد کرتی رہتی ہیں اور دماغ شعور کو مطلع کرتا رہتا ہے۔ خواب میں سارے تمثلات ازالہ کی طرف اشارہ کر رہے ہیں اور ان شکلوں کی طرف توجہ دلا رہے ہیں جو آنتوں اور معدہ کے امراض سے بنتی ہیں۔ فوری طور پر توجہ دے کر چٹ پٹی چیزوں، مرچوں، گرم مصالحہ اور تیز نمک سے احتراز کیا جائے۔ مرچ کم سے کم، نمک کم اور گرم مصالحہ بالکل ترک کر دیجئے۔
LEADکا فرش:

دیکھا کہ والدہ صاحبہ باورچی خانہ میں کسی کو ڈانٹ رہی ہیں۔ میں بھی باورچی خانہ کے دروازے میں جا کر کھڑا ہو گیا۔ باروچی خانہ میں کوئی زرد رنگ کی مائع چیز جس میں گھی یا تیل بھی ملا ہوا ہے، بہہ رہی ہے۔ ایک نو دس سالہ نوکرانی کام میں مصروف ہے۔ اب جو دیکھتا ہوں تو باورچی خانہ کا فرش جست کی ہموار چادر کا بنا ہوا ہے۔ میں نے والدہ صاحبہ سے پوچھا یہ جست کی چادر کا فرش کتنے میں بنوایا ہے۔ جواب دیا، دو روپے میں۔ میں نے پھر سوال کیا جست کتنے کا آیا؟ انہوں نے مسکرا کر کہا کبوتروں کی بیٹ جمع کرتی ہوں، وہ فروخت کر کے جست خریدا ہے اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی۔

(محمد علی بخاری)

تعبیر و مشورہ:

خواب دیکھنے والے صاحب کا معدہ متورم ہے۔ مرغن اور ثقیل اور تیز مصالحوں کے کھانے استعمال کرنا بالکل ترک کر دیں۔ صحیح دوا استعمال کریں۔ آپ کی والدہ مرحومہ نے کبوتروں کی بیٹوں کا تذکرہ کیا ہے۔ یہ اشارہ مرض اور مرض کی کیفیات بتاتا ہے۔ خواب کے تمام خدوخال اسی بیماری پر مشتمل ہیں۔

تالاب میں پانی۔ پانی میں کتا:

ایک دن خواب میں دیکھا کہ گھر میں ایک بھورا کتا آیا ہے۔ اس نے آٹا کھانا شروع کر دیا۔ آٹے پر ہرے رنگ کا کپڑا ڈھکا ہوا تھا۔ میں نے کتے کا کان پکڑ کر اسے خوب مارا اور باہر نکال دیا۔ کنڈی لگا کر اندر آئی تو دیکھا کہ ایک کالی بلی بھی آٹا کھا رہی ہے۔ اس کا بھی کان پکڑ کر خوب مارا اور باہر نکال دیا۔

پھر میں نے دیکھا کہ ایک تالاب میں کتا نہا رہا ہے۔ ایک دم تالاب کی زمین پانی کی سطح پر ظاہر ہوئی اور کتا اس میں دھنس گیا۔ کتے کا آدھا جسم پانی میں اور آدھا زمین میں گڑا ہو اتھا۔ کتے نے چلانا شروع کر دیااور میری طرف دیکھا اور کہا۔ ’’مجھے یہاں سے نکالو۔‘‘ میں نے جواب دیا۔ ’’نہیں اب یہیں گڑے رہو اور چلاتے رہو۔‘‘ یہ کہہ کر میں تیزی کے ساتھ مڑی اور ٹیکسی میں بیٹھ کر گھر آ گئی۔
(شمائلہ بلوچ)

تعبیر و تجزیہ:

دو بیماریوں نے جسم کو گھن لگا دیا ہے۔ ان میں سے ایک بیماری معدہ اور آنتوں کی ہے اور دوسری نزلہ و دماغ سے متعلق ہے۔
کتاب، تالاب، پانی اور کتے کا نصف حصہ زمین میں دفن ہونے سے مراد معدہ اور آنتوں کی بیماری ہے۔ کالی بلی اور آٹا کھانا نزلہ اور دماغ کے امراض کی نشاندہی ہے۔ کان پکڑ کر کتے کو باہر نکال دینا اور پھر بلی کو آٹا کھاتے ہوئے دیکھنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ علاج تو کیا گیا مگر معالج تجربہ کار نہیں ہے۔

شادی اور افسردگی:

پہلے خواب دیکھتی تھی کہ ایک بہت بڑا سانپ میرے ارد گرد رینگ رہا ہے لیکن اب یہ خواب نظر نہیں آتا۔ آج کل شادیاں ہوتے دیکھتی ہوں اور خود کو نہایت افسردہ اور غمگین پاتی ہوں۔ نتیجے میں بیدار ہونے کے بعد بھی افسردہ رہتی ہوں۔

(فاطمہ بی بی)

تعبیر:
پہلے جب نظام ہاضمہ خراب تھا تو کچھ لوگوں کے خلاف نفرت کا جذبہ ابھرتا تھا۔ خواب میں نفرت سانپ کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ اب ہاضمہ خراب نہیں ہوتا اس لئے لوگوں کی طرف توجہ اور رجحان کے تقاضے تقاریب کی صورت میں نظر آتے ہیں۔ انسیت کا جو رجحان پیدا ہوتا ہے وہ جواب بھی چاہتا ہے لیکن محبت کا جواب محبت سے نہیں ملتا۔ اس لئے افسردگی رونما ہوتی ہے۔

دادا م

رحوم:

چند ماہ ہوئے میرے ابا جان کا انتقال ہو گیا۔ مجھے ان سے بے انتہا محبت تھی۔ وفات کے بعد اس محبت نے جنون کی شکل اختیار کر لی ہے۔ دن رات روتی رہتی ہوں۔ پڑھ پڑھ کر انہیں ایصال ثواب کرتی ہوں۔ مگر ایک پل کے لئے بھی قرار نہیں آتا۔ آج خواب دیکھا کہ میں کسی مکان کی وسیع چھت پر کھڑی ہوں۔ وہاں تایا زاد بہن بھی ہے۔ اچانک دو کتے چھت پر چڑھ آئے۔ میں نے ان سے پوچھا، کیا تم کاٹتے ہو؟ ایک کتے نے انسان کی طرح مجھ سے بات کی اور کہا، ’’میں نہیں کاٹتا۔‘‘ اور پھر وہ حملہ کر دیتا ہے۔ وہاں پڑی ہوئی ایک لکڑی اٹھا کر میں نے اسے مارنا شروع کر دیا۔ تھوڑی دیر کے بعد میں نیچے آئی۔ یہاں ایک بہت بڑا ہال ہے۔ بہت سے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔ ایک پلنگ پر میرے دادا مرحوم بیٹھے ہیں۔ ان کے پاس میرے چچا اور میری پھوپھی بیٹھی ہیں۔ میں بھی دوزانو ہو کر بیٹھ گئی۔ دادا مرحوم مجھ پر دم کرتے ہیں اور پھر میرے ماتھے پر ہاتھ پھیرتے ہیں۔ ہاتھ پھیرنے سے میری پیشانی سے روشنی نکلتی ہے جس سے کمرہ بقعۂ نور بن جاتا ہے۔ لوگ حیران ہو کر کہتے ہیں کہ یہ تو معجزہ ہو گیا۔

(مسرت جبیں)

تعبیر، تجزیہ اور مشورہ:

چھت پر کتوں کا بات کرنا اور دادا کی پیشانی پر ہاتھ پھیرنا ہاضمہ کی خرابی اور درد سر میں مبتلا رہنے کی دلیل ہے۔ اس کا علاج بہت آسان ہے۔ کسی معاملہ میں وہم نہ کریں۔ مرض خواہ مخواہ اور بات بے بات وہم کرنے سے پیدا ہوا ہے۔ اس سے دماغ پر بوجھ پڑتا ہے اور ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے۔ کسی معاملے میں وہم ہرگز نہ کریں۔ ہلکی غذا استعمال کریں۔ چند ہفتہ میں مرض دور ہو جائے گی۔

دنبہ کے برابر گائے:

خواب میں کسی نے آواز دے کر کہا، ’’تمہارے والد گائے ذبح کر رہے ہیں۔‘‘ میں نے جا کر دیکھا تو گائے کی جسامت دنبہ کے برابر تھی اور والدصاحب گائے کو ذبح کرنے کے بجائے اس کا پیٹ چاک کر رہے تھے۔ اس کے بعد والدہ نے گوشت پکایا۔ ایک پلیٹ گوشت میں نے بھی کھایا۔ گوشت بہت زیادہ لذیذ تھا۔

پھر دیکھا کہ ایک بہت بڑے مکان کے کشادہ صحن میں ایک لڑکی کے ساتھ لحاف اوڑھے بیٹھا ہوں۔ میں خواہ مخواہ ایک دم غضبناک ہو جاتا ہوں اور لڑکی میرے سر پر ہاتھ پھیرتی ہے۔ جیسے ہی لڑکے میرے سر پر ہاتھ پھیرتی ہے، میری جھنجھلاہٹ مسرت اور خوشی میں بدل گئی۔ پھر دیکھا کہ پگڑی باندھے ہوئے دو چور منڈیر پر جھکے ہوئے صحن میں جھانک رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ دونوں فرار ہو گئے۔
(جمال زیدی)

تعبیر و تجزیہ:

ہاضمہ خراب ہونے سے فاسد رطوبات بنتی ہیں۔ یہ حالت ابتدائی ہے۔ خواب میں گائے دنبہ کے برابر دیکھنا اسی حالت کی تشبیہہ ہے۔ لاشعور اس کی طرف توجہ دلا رہا ہے اور یہ بھی بتانا چاہتا ہے کہ لاپرواہی سے مرض بڑھ سکتا ہے۔ چند اخلاقی کمزوریوں نے دماغ کو متاثر کیا ہے اور بیماری کی بنیاد رکھ دی ہے۔

دوسرا خواب بھی پہلے خواب کا تتمہ ہے۔ فاسد رطوبات دونوں ٹانگوں کی طرف میلان رکھتی ہیں۔ چھت پر دو چوروں کا نظر آنا اس میلان کا مظہر ہے۔ فاسد رطوبات کا اثر دماغ پر بھی ہے۔ اس لئے خواب میں جھنجھلاہٹ کا احساس مرتب ہوا ہے۔ تشویش کی کوئی بات نہیں۔

Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔