Topics
فن تعبیر میں آج تک جس
قدر کتابیں لکھی گئی ہیں ان میں سب زیا دہ جامع، ضخیم اور مستند کتاب ’’کامل
التعبیر‘‘ مانی جاتی ہے۔ جسے شیخ ابو الفضل حسین بن ابراہیم محمد تقلیسی نے عہد آل
سلجوق میں اکیس کتابوں میں سے انتخاب کر کے لکھا ہے۔ کتاب کے مولف نے کتاب کے
دیباچہ میں بیان کیا ہے کہ میں نے کتاب کامل التعبیر مدون کر کے سلطان قزل ارسلان
(ثانی) بن سلطان مسعود ناصر سلجوقی والئ روم و شام کو پیش کیا۔ یہ کتاب تقریباً
آٹھ سو بہتر(۸۷۲) سال
پہلے تالیف ہوئی تھی۔
خواب اور خواب کی تعبیر
پر ہر زبان میں بے شمار کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن علم خواب اور تعبیر خواب کے
سلسلے میں جو کتابیں فی زمانہ لائبریریوں میں ملتی ہیں ان کے نام یہ ہیں۔
۱۔
کتاب الوصول حضرت دانیالؑ
۲۔
کتاب التقسیم حضرت امام جعفر صادقؑ
۳۔
کتاب جامع حضرت امام محمد بن سیرینؑ
۴۔
کتاب دستور حضرت امام ابراہیم کرمانیؒ
۵۔
کتاب الارشاد حضرت امام جابر مغربیؒ
۶۔
کتاب کنز الرویاء حضرت امام مامونیؒ
۷۔
کتاب التعبیر حضرت امام اسماعیل بن اشعثؒ
۸۔
کتاب بیان التعبیر حضرت حافظ بن اسحاقؒ
۹۔
کتاب التعبیر حضرت حافظ بن اسحاقؒ
۱۰۔
کتاب ایضاح التعبیر حضرت امام فخریؒ
۱۱۔
کتاب التعبیر بطاؤس
۱۲۔
کتاب الدلائل والمنامات نام نامعلوم
۱۳۔
کتاب مبادی التعبیر نام نامعلوم
۱۴۔
کتاب کافی الرویا نام نامعلوم
۱۵۔
کتاب مفرح الرویا نام نامعلوم
۱۶۔
کتاب تحفتہ الملوک نام نامعلوم
۱۷۔
لوح و قلم (رویا کے مدارج) قلندر بابا اولیاءؒ
Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01
خواجہ شمس الدین عظیمی
آسمانی کتابوں میں
بتایا گیا ہے کہ:
خواب مستقبل کی
نشاندہی کرتے ہیں۔
عام آدمی بھی
مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔
انتساب
حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر
مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے حالات
کی نشاندہی کی
اور
جن
کے لئے اللہ نے فرمایا:
اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور
اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔