Topics
ہمارے فلیٹ کے سامنے ایک
ٹیلہ ہے۔ جہاں پر اب مکانات تعمیر ہو گئے ہیں۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ اس ٹیلے
پر صرف ایک جھونپڑی ہے جو آگ کی لپیٹ میں ہے۔ ہر طرف سناٹا ہے۔ آس پڑوس کے لوگ
اپنے اپنے دروازے بند کر کے سو رہے ہیں۔ میں نے آگ بجھانا شروع کر دی۔ کچھ مٹی ڈال
کر بجھاتا ہوں اور کچھ لکڑی سے دباتا ہوں۔ آگ کم ہو جاتی ہے تو میں سوچتا ہوں کہ
اس واقعے کی اطلاع پڑوسیوں کو بھی کر دوں۔ میں ایک دروازے پر دستک دیتا ہوں۔ ایک
لڑکی دروازہ کھول کر باہر آتی ہے۔ میں اپنے فلیٹ میں چلا جاتا ہوں اور وہاں سے
پانی لا کر جلتی ہوئی آگ کے اوپر ڈال دیتا ہوں۔
(لیاقت علی)
تعبیر:
عزیز بھائی! خواب بہت مبارک ہے۔ آپ دوسروں کی ضروریات اور مشکلات میں مدد کرنا
چاہتے ہیں اور دوسرے لوگ اس کام میں آپ سے تعاون نہیں کرتے تو فکر نہ کیجئے۔ اللہ
کے بھروسہ پر جو کچھ کرنا ہے ضرور کیجئے کامیابی ہو گی۔ دوسرے لوگ بھی آپ کے ساتھ
تعاون کریں گے۔
دستک دینے کے بعد دروازہ کھول
کر لڑکی کا باہر آنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ اپنے مشن میں کامیاب ہوں گے اور لوگ
آپ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔
۱۵
فروری کی صبح ۵
بجے یہ خواب دیکھا کہ میں اپنی دکان کی طرف جا رہا ہوں۔ میں نے سوچا کہ راستہ فلاں
بزرگ رہتے ہیں ان سے ملاقات کرلوں۔ ان بزرگ کے مکان پر گیا۔ دروازہ کھٹکھٹایا وہ
بزرگ نیچے تشریف لائے۔ جیسے ہی دروازہ کھلا میں نے بڑھ کر قدم بوسی کی۔ بزرگ نے
مجھے اوپر آنے کا اشارہ کیا۔ جب میں اوپر ایک کمرہ میں پہنچ گیا تو انہوں نے مجھے
کرسی پر بیٹھنے کے لئے فرمایا اور خود مسہری پر بیٹھ گئے۔ مجھے بغور دیکھا پھر کچھ
پڑھا اور میرے اوپر پھونک مار دی اور کہا، جاؤ بیٹا تمہاری صحت ٹھیک رہے گا اور
خواہشات پوری ہوں گی۔ اتنے میں ان کا لڑکا آیا اور کہنے لگا کہ میں اتنی دیر سے
تجھے آوازیں دے رہا ہوں اور تو سنتا ہی نہیں۔ یہ کہہ کر اس نے زور سے جوتا مارا
اور میں زاروقطار رونے لگا۔ روتے روتے نیچے آیا اور زینے میں کھڑے ہو کر آنسو خشک
کئے اور ہاتھ اٹھا کر لڑکے کو دعا دی۔
(امتیاز علی)
تعبیر:
ہر وقت پاک و صاف اور باوضو رہا کیجئے۔ انشاء اللہ مقصد میں کامیابی حاصل ہو گی۔
خواب میں دیکھتا ہوں کہ
ایک جنگل بیابان میں بالکل تنہا کھڑا ہوں۔ قریب ہی ایک درخت ہے۔ اس درخت کے ارد
گرد فاختہ کے بچےگھوم پھر رہے ہیں۔ میری نظر جب ان بچوں پر پڑتی ہے تو میں نے
اپنے بچوں کے کھیلنے کے لئے انہیں پکڑ کر جیب میں رکھ لیا اور خوشی خوشی گھر آ
گیا۔ گھر میں والد صاحب کے علاوہ سب افراد خانہ باورچی خانہ میں بیٹھے ہوئے تھے۔
میں نے گھر والوں کو دکھانے کے لئے جیب میں ہاتھ ڈالا تا کہ ان لوگوں کو فاختہ کے
بچے دکھاؤں۔ مگر بچوں کی جگہ جیب سے مرغی کے انڈے برآمد ہوئے۔ یہ انڈے پچکے ہوئے
تھے۔ جب ان کو توڑا گیا تو ان میں سے نومولود بچے نکل آئے جن پر بال و پر نہ ہونے
کے برابر تھے۔
میں نے بچوں اور انڈوں کے متعلق کبھی نہیں سوچا نہ ہی مجھے کبھی اس قسم کا کوئی
خیال آیا پھر کیا وجہ ہے کہ میں نے یہ خواب دیکھا ہے؟ دریافت طلب بات یہ ہے کہ
کیسے معلوم ہو یہ خواب ہے یا پریشان خیالی ہے۔
فضل واحد)
جواب:
خواب کی بنیاد سوچ اور خیالات پر نہیں ہے۔
رویائے کاذبہ اور رویائے
صادقہ الگ الگ کیا معنی رکھتے ہیں؟ عرض ہے کہ محرکات سے ہماری انا پیوست ہے لیکن
محرکات کے اشارات کو یعنی فطرت کے اشاروں کو صحیح صحیح سمجھنے کی پابند نہیں ہے۔
اگر ہماری انا چاہے تو ان اشاروں کی شبیہوں کو مسخ کر کے دیکھ سکتی ہے۔ یہ ناممکن
ہے کہ فطرت کے اشارے غلط ہوں۔ کسی معاملہ میں بھی فطرت کو الزام دینا ہماری نافہمی
ہے۔ فطرت کُل ہے۔ ’’کُل‘‘ محدود و مجبور نہیں ہو سکتا۔ کُل کی تعریف یہ ہے کہ وہ
وسعتوں میں آزاد ہو۔ غلطی حقیقت سے بے بہرہ ہے۔ انا ناروا خواہشات میں پھنس جانے
کی وجہ سے فطرت کے اشاروں کی جن شبیہوں کو مسخ کر کے دیکھتی ہے، وہ رویائے کاذبہ
ہیں۔ اگر انا نیوٹرل ہو کر فطرت کے اشاروں کو ’’کُل‘‘ میں دیکھے تو یہ رویائے
صادقہ ہوتے ہیں۔
تعبیر:
فاختہ کے بچے ان امیدوں کی شبیہیں ہیں جو زیادہ تر بے بنیاد ہیں۔ تاہم انہی امیدوں
میں کچھ ایسی چیزیں ہیں جن کا کوششوں سے تعلق ہے، ایسی کوششوں سے جو پچاس فیصدی
کامیاب ہیں۔ ان امیدوں اور پچاس فیصدی کوششوں کا تمثل پچکے ہوئے انڈے اور وہ بے
بال و پر بچے ہیں جو انڈوں سے برآمد ہوئے ہیں۔ افراد خانہ اور اپنے گھر کو دیکھنا
اس بات کی علامت ہے کہ ان امیدوں کا تعلق آپ سے براہ راست آپ کے خاندان سے ہے۔
باورچی خانہ میں بیٹھے دیکھنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ صحیح طرز عمل اختیار کر
کے سو فیصدی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ضروری ہے کہ آپ کوششوں کو تیز کر دیں۔
اللہ تعالیٰ کامیابی عطا فرمائے۔
زردہ کی دیگ:
خواب میں دیکھا کہ زردہ
کی دیگ پکی ہوئی ہے۔ اس دیگ کے پاس چند بزرگ بیٹھے ہیں۔ انہوں نے مجھ سے کہا تم
بھی کھاؤ اور میں نے خوب سیر ہو کر کھایا۔
(مظفر حسین)
تعبیر:
کسی نیک بندے کی دعا سے فائدہ پہنچے گا۔
میں نے رات کے تین چار
بجے کے درمیان خواب میں دیکھا کہ میں اپنے انڈیا والے گھر کے صحن میں بیٹھی ہوں۔
میں نے آسمان کی طرف دیکھا تو آسمان ستاروں سے اس طرح بھرا ہوا ہے کہ ایک انچ جگہ
بھی خالی نظر نہیں آتی۔ ستارے روشن اور بہت چمکدار ہیں۔ رات انتہائی تاریک ہے۔
آسمان بھی گہرا سیاہ ہے۔ آسمان پر ستاروں کے جھرمٹ میں تکون شکل کا چاند پوری آب و
تاب کے ساتھ ضیاء پاشی کر رہا ہے۔ چند سیکنڈ کے بعد چاند اور ستارے میرے بائیں
ہاتھ کی طرف جاتے نظر آئے۔ میری آنکھ کھلی تو فجر کا وقت تھا۔
(مسز ستار)
تعبیر:
ستارے بہت سی امیدوں کے تمثلات ہیں جن کا اجتماع چاند کی صورت میں نظر آیا۔ اس
خواب کی تعبیر خوش آئند ہے۔
Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01
خواجہ شمس الدین عظیمی
آسمانی کتابوں میں
بتایا گیا ہے کہ:
خواب مستقبل کی
نشاندہی کرتے ہیں۔
عام آدمی بھی
مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔
انتساب
حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر
مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے حالات
کی نشاندہی کی
اور
جن
کے لئے اللہ نے فرمایا:
اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور
اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔