Topics

خواب میں غلط طرز فکر کی نشاندہی

ریل میں چھت نہیں تھی:

میں نے خواب دیکھا کہ میں کہیں جا رہا ہوں۔ جگہ راولپنڈی سے آگے ہے۔ میں ریل میں سوار ہو گیا۔ ریل میں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہے۔ ریل کے اوپر چھت نہیں ہے۔ میں ریل میں کھڑے کھڑے سفر کررہا ہوں۔ میرے ساتھ ایک لڑکی بھی ہمسفر ہے۔ دوران سفر مسافروں کو کچھ خطرہ محسوس ہوا۔ میں چونکہ آنکھیں بند کئے کھڑا تھا۔ اس لئے میری ساتھی لڑکی اور دوسرے مسافروں نے مجھے خطرہ سے آگاہ کرتے ہوئے کہا، ’’تم اپنی آنکھیں کھول دو۔‘‘ میں آنکھیں کھولنا چاہتا ہوں لیکن باوجود کوشش کے میری آنکھیں نہیں کھلتیں۔

(عارف اللہ)

تعبیر:
ریل میں ہجوم کے ساتھ سفر اور کسی دوسرے راستہ پر چل پڑنا، خواب دیکھنے والے کے پرواز تخیل اور ہوائی قلعہ بنانے کی دلیل ہے۔ ذہن میں اس قسم کے خیالات آتے رہت ہیں۔ اچانک غیر متوقع طور پر کہیں سے دولت حاصل ہو جائے، ڈربی ریس یا اس قسم کے کسی ذریعہ سے بے شمار دولت حاصل ہو جائے۔ دولت کے حصول کے یہ تمام تصورات خواب بن گئے ہیں۔ ایسی فضول باتوں سے پرہیز لازم ہے۔ طبیعت کو محنت و مشقت اور جدوجہد کی طرف مائل کرنا اور کام کرکے خوش ہونا کامیابی کی کنجی ہے۔

خلاء:
میں اکثریہ خواب دیکھتا ہوں کہ بغیر کسی مشینی ذرائع کے خلاء میں پرواز کر رہا ہوں اور پرواز کی کیفیت سے بہت لطف اندوز ہوتا ہوں۔
ایک مرتبہ خواب میں حادثہ پیش آیا میں نے دیکھا کہ محلے کی ایک گلی سے گزر رہا ہوں۔ اچانک بائیں ہاتھ کے مکان کی دیوار سے ایک کالا سانپ پیچ و تاب کھاتا ہوا نکلتا ہے اور غصہ کی حالت میں مجھ پر حملہ کر دیتا ہے۔ لیکن میں اس کے حملے سے بچ کر خلاء میں پرواز کرنے لگتا ہوں اور وہ پرواز کی حالت میں برابر میرا تعاقب کرتا رہتا ہے۔ سانپ کی یہ کوشش ہے کہ کسی طرح وہ اپنے حملے میں کامیاب ہو جائے۔ دوران پرواز میں نے زمین پر نیچے ایک مشہور بزرگ میاں سرفرازؒ کا مزار دیکھا اور گھبرا کر جلدی سے نیچے اتر آیا اور مزار کی اوٹ میں چھپ گیا۔ عجیب بات ہے کہ کالا سانپ وہاں بھی پہنچ گیا اور میں نے قریب پڑے ہوئے پتھر سے اس کا سر کچل دیا۔ اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی۔

(عبدالقیوم تبسم)

تعبیر:
آپ کی طبیعت میں جلد بازی ہے۔ آپ ہمیشہ یہ کوشش کرتے ہیں کہ جلد سے جلد کام پورا کر کے محنت سے چھٹکارا حاصل کر لوں۔ یہ طریقۂ کار غلط ہے۔ ہر عمل کے لئے ایک وقفہ ہوتا ہے۔ اس وقفہ کو پوری کاوش سے کام میں لگانا ضروری ہے۔ اس طرح بتدریج قدم قدم چل کر آدمی اپنا سفر اطمینان سے طے کر کے منزل تک پہنچ جاتا ہے۔ اس کے خلاف کرنے میں کام ادھورا اور بے نتیجہ ہوتا ہے۔ یا وہ نتیجہ نہیں نکلتا جو نکلنا چاہئے۔ جب آپ اس رویہ میں تبدیلی کر دیں گے تو ایسا کوئی خواب نظر نہیں آئے گا اور خواب دیکھنے سے جو الجھن ہوتی ہے وہ نہیں ہو گی۔

تجزیہ:
چونکہ آپ جلد بازی کے عادی ہو گئے ہیں اور یہ آپ کے حق میں مفید نہیں ہے اس لئے آپ کا ذہن خواب کی صورت میں آپ کو بار بار تنبیہہ کرتا ہے۔ کالا سانپ دراصل آپ کی جلد بازی ہے۔ سانپ کا حملہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ اپنی جلد بازی سے کئی بار نقصان اٹھا چکے ہیں۔ خلاء میں پرواز کے دوران لطف اندوز ہونا اور کسی بزرگ کا مزار دیکھنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ اور آپ کا خاندان اولیاء اللہ سے عقیدت رکھتا ہے۔ مزار کی اوٹ سے سانپ کو مار دینا بتاتا ہے کہ کسی بزرگ کا تصرف آپ کے شامل حال ہے۔

مجھے قبرستان جانا ہے:

نصف شب کے بعد میں نے خواب میں دیکھا کہ مجھے بہت زیادہ مال و دولت مل گیا ہے۔ اسی اثناء میں پولیس آ جاتی ہے اور کہتی ہے کہ یہ روپیہ اور اتنا بہت سا سونا تم کہاں سے لائے ہو؟ میرے پڑوسی نے کہا، ’’صاحب! یہ سب مال چوری کا ہے۔‘‘ میں نے اپنی صفائی میں کہا کہ یہ جھوٹ بولتا ہے اور دل میں سوچ رہا ہوں کہ کباب میں ہڈی کہاں سے آ گئی؟ پولیس مجھے اور میرے بھائی کو گاڑی میں بٹھا کر لے گئی۔ پھر دیکھا کہ میرے والد اور والدہ دونوں انتقال کر گئے ہیں۔ مجھے بے حد صدمہ ہوا۔ میں نے سوچا کہ اب قبرستان جانا ہے۔ اس کے بعد میں نے دیکھا کہ قبرستان میں موجود ہوں اور اس قبرستان میں خوبصورت باغ لگا ہوا ہے۔ درخت سرسبز و شاداب اور دُھلے ہوئے ہیں۔ زمین گیلی ہے۔ گڑھوں میں پانی بھرا ہوا ہے۔ میں سوچ رہا ہوں کہ ابھی بارش ہونی ہے۔ جب میں ایک گڑھے کی طرف گیا تو دیکھا کہ ننگ دھڑنگ لڑکا اس میں نہا رہا ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ لڑکا ڈوبنے لگا۔ وہ میری طرف بار بار دیکھتا ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ یہ میری مدد طلب کر رہا ہے۔ مجھے اس پر رحم آ گیا اور میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر باہر نکال لیا۔ پیچھے مڑ کر دیکھا تو میری اہلیہ کھڑی تھیں اور دائیں جانب بہت سے لوگ جمع تھے۔ فوراً ہی خیال آیا کہ یہ لوگ میت کو دفن کرنے آئے ہیں۔ پس میں نے اس لڑکے کو دو قبریں کھودنے کے لئے کہا اور بیدار ہو گیا۔

(نفیس الحسن)

تعبیر:
خواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ فضول خرچی اور آسائش پسندی کی طرف طبیعت کا میلان ہے۔ آرام طلبی اور تکلفات کو بالکل ترک کر دیجئے۔ کوششوں اور طرز زندگی میں سادگی اختیار کرنا ضروری ہے۔ مذکورہ بالا طریقہ اختیار کرنے سے فکر مندی اور بیماری سے نجات مل جائے گی۔

سرکاری گاڑی:

میں نے دیکھا کہ میں فریئر روڈ پر چل رہا ہوں۔ مسز اندرا گاندھی وزیراعظم ہند اور ایک پاکستانی لیڈر میرے ساتھ چل رہے ہیں۔ سرکاری دفتر میں سے ایک گاڑی آتی ہے۔ وہ دونوں آگے چلے جاتے ہیں اور میں پیچھے رہ جاتا ہوں۔ وہ دونوں تھوڑی دور میرے ساتھ چل کرمیرا انتظار کرتے ہیں۔ میں بھاگ کر ان کے پاس پہنچ جاتا ہوں اور آنکھ کھل جاتی ہے۔

(نذیر عثمانی)

تعبیر:
خواب کی تعبیر یہ ہے کہ آپ اپنے قریبی دوستوں سے بدگمان ہیں۔ جو دوست زیادہ قریب ہیں ان سے بدگمانی زیادہ ہے۔
تجزیہ:
مسز اندرا گاندھی اور دوسرے صاحب کے تمثلات اور ان کے دیکھنے کا مقصد دوستوں کے ساتھ بدگمانی ہے۔ پیچھے رہ جانے کا یہ مطلب ہے کہ آپ کایہ طرز عمل اپنی جگہ غلط ہے۔

پانی اور کیچڑ:

میں نے خواب میں دیکھا کہ کیماڑی کے بس اسٹاپ پر چند لڑکیاں کھڑی ہیں اور اس قسم کی حرکتیں کر رہی ہیں کہ جس میں دعوت گناہ کا پہلو نمایاں ہے۔ ہر راہ گیر چلتے چلتے رک کر اس نظارہ میں محو ہو جاتا ہے۔ میں اور میرا دوست بھی وہاں کھڑے ہو گئے ہوا بہت تیز تھی۔ ہوا کے ایک تیز جونکے میں میری اون کی ٹوپی اڑ گئی اور میرے دوست کا رومال ہوا میں اڑ گیا۔ میں نے اپنی ٹوپی اور دوست کا رومال جلدی سے اٹھا لیا۔ اس کے بعد ہم بس میں سوار ہو کر اپنے گھر کی سمت روانہ ہو گئے۔ جب نیٹی جیٹی پل کے پاس آئے تو دیکھا کہ پل غائب ہے اور پل کی جگہ چھوٹے ٹیلے بنے ہوئے ہیں اور ان پر گھاس اگی ہوئی ہے۔ گڑھوں میں پانی بھرا ہوا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہم کسی سرسبز و شاداب پہاڑی علاقے میں آ گئے ہیں لیکن ایک طرف گھٹنے گھٹنے پانی اور کیچڑ تھا۔ ہم دونوں دوست اسی طرف آگے بڑھ رہے تھے۔ ہمیں اس کیچڑ میں بہت سی مچھلیاں نظر آئیں۔ ان میں سے ایک بہت خوبصورت مچھلی کو میں نے پکڑ لیا۔ مچھلی کا قد کم سے کم چار فٹ تھا۔ اس خواب کے بعد سارا دن بے چین اور پریشان رہا۔ مجھے کوشش کے باوجود بھی کہیں سکون نہیں ملا اور کام پر بھی نہ جا سکا۔

(محمد ہارون میمن)

تعبیر:
غلط طرز عمل اختیار کر کے بہت سا وقت ضائع کیا گیا ہے۔ خواب کے ابتدائی نقوش میں فضول امیدیں باندھنے اور بے نتیجہ وقت خراب کرنے کے اشارے پائے جاتے ہیں۔ کیچڑ میں قدم قدم چلنا تحصیل لاحاصل کی دلیل ہے۔ جو مچھلی ہاتھ آئی ہے وہ محض خیالی ہے۔ اس روش کو آئندہ کے لئے بالکل ترک کر دیجئے۔

تیسری منزل پر گھوڑا:

میری والدہ نے خواب میں دیکھا کہ سفید رنگ کا ایک گھوڑا میرے پاس کھڑا ہے۔ میں اس گھوڑے کو پختہ اینٹوں سے بنے ہوئے زینہ سے اوپر لے گیا۔ پہلی منزل کے بعد دوسری منزل اور پھر تیسری منزل پر گھوڑے کے ساتھ چڑھ گیا۔ میری والدہ بھی میرے ساتھ ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ اس گھوڑے کو اوپر کیوں لے جا رہے ہو۔ میں نے جواب دیا، بس یونہی۔ تیسری منزل کی چھت پر پہنچنے کے بعد میں چھلانگ لگا کر گھوڑے پر سوار ہو گیا۔ یکایک گھوڑے کے دونوں پہلوؤں سے پر نمودار ہوئے اور گھوڑے نے پر پھڑپھڑانے شروع کر دیئے اور ایک جست لگا کر ہوا میں اڑنا شروع کر دیا۔ اس خیال سے کہ میں گر نہ جاؤں لگام بہت مضبوطی سے پکڑ لیتا ہوں۔ میری والدہ نے شور مچانا شروع کر دیا، ’’تم گر جاؤ گے، تم گر جاؤ گے، گر جاؤ گے نیچے اتر آؤ۔‘‘ مگر میں اڑتا ہی چلا گیا اور والدہ کی نظروں سے غائب ہو گیا۔ والدہ نے رونا پیٹنا اور واویلا کرنا شروع کر دیا۔ روتے ہوئے کہتی ہیں کہ لوگو! دوڑو، دوڑو میرے بچے کو بچا لو۔ لوگوں نے پوچھا کہ کہاں ہے تمہارا بچہ تو والدہ نے سارا واقعہ بیان کر دیا۔ لوگوں نے کہا کہ جب آنکھ کے سامنے ہی نہیں تو ہم کیسے بچا سکتے ہیں۔ اسی اضطراب اور بے چینی میں میری آنکھ کھل گئی۔

(شاہد امجد)

تعبیر:
خواب دیکھنے والے کے تصورات یہ ہیں کہ میری عبادت اور میری نیکیاں میری اولاد کے لئے بھی مفید ہیں اور ان کی برکات اولاد کو بھی حاصل ہیں۔ اور اولاد نہایت سعادت مند اور نیک ہے۔ براق انہی تصورات کا تمثل ہے۔ سفید گھوڑے (جسے صاحب خواب نے براق کا نام دیا ہے) کے پر نکلنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ صاحبزادے کے پر نکل آئے ہیں۔ خواب کا دوسرا حصہ جس میں صاحبزادے براق کو استعمال کرتے ہیں، فضا میں پرواز کرتے ہیں اور نظروں سے اوجھل ہو جاتے ہیں، یہ ساری شبیہیں غلط روش کی عکاسی کرتی ہیں۔

مشورہ:
جوان اولاد پر اعتماد کرنا بہرحال ضروری ہے لیکن سرپرستوں کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اولاد کی تربیت کے نشیب و فراز کو سمجھیں۔ غلط ماحول سے اگر عادتیں خراب ہو گئی ہوں تو ان عادتوں سے بچے کا ذہن ہٹانے کی کوشش کریں۔ سختی اور غیض و غضب اس قسم کی بیماریوں کا مداوا کبھی نہیں ہوتا۔ نہایت شفقت اور نرم مزاج ک ے ساتھ اپنے بچے کو اعتماد میں لے کر اونچ نیچ سے باخبر کیا جائے تو نتائج ہمیشہ اچھے اور بہت اچھے نکلتے ہیں۔

خون بہہ رہا ہے:

خواب میں دیکھا کہ میں غلیل سے ایک چھپکلی پر غلہ مارتا ہوں لیکن وہ دیوار پر سے غائب ہو جاتی ہے۔ کچھ عزیز میرے ہمراہ زخم خود وہ چھپکلی کو تلاش کرتے ہیں اور تلاش و بسیار کے بعد ایک بڑے سے تختے کے نیچے وہ نظر آتی ہے۔ اس چھپکلی کی گردن اور سر سے خون بہہ رہا ہے۔ کوئی صاحب آگے بڑھ کر اسے جھاڑو سے کچل دیتے ہیں۔ آنکھ کھلی تو محلہ کی مسجد سے فجر کی اذان ہو رہی تھی۔
(محمد اورنگزیب)

تعبیر:
خواب لکھنے والے صاحب اور ان کے چند ساتھی کسی کمزور آدمی کے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں۔ اس کمزور آدمی کا کوئی نقصان بھی ہوا ہے۔


تجزیہ:
چھپکلی کمزور آدمی کا تمثل ہے۔ چھپکلی پر غلہ مارنا مخالفت کی شبیہہ ہے۔ چھپکلی کا غائب ہو جانا اس بات کی علامت ہے کہ یہ آدمی بے ضرر ہے۔ زخم خوردہ چھپکلی کو غلہ مارنے والے صاحب کے ساتھ دوسروں لوگوں کا تلاش کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس مخالفت میں اور لوگ بھی شریک ہیں۔ لاشعور کا یہ ظاہر کرنا کہ یہ لوگ اعزاء ہیں اس بات کی علامت ہے کہ یہ لوگ مخالف تمثل سے قربت رکھتے ہیں۔ چھپکلی کا زخمی ہونا اس امر کی شبیہہ ہے کہ اس کمزور آدمی کا کوئی نقصان بھی ہوا ہے۔

مشورہ:
ایسا طرز عمل جس سے کسی شخص کی حق تلفی ہو یا دل آزاری ہوتی ہو، بالآخر نقصان اور حالات میں پیچیدگی کا پیش خیمہ ہوتا ہے۔ زندگی کی صحیح طرزوں کو اپنانے کے لئے میانہ روی اور بردباری بہت ضروری ہے۔ کسی آدمی سے اگر کوئی تکلیف پہنچے تو بردباری اور بڑائی کا تقاضا یہ ہے کہ معاف کر دیا جائے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے، ’’جو لوگ غصہ پی جاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کر دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ایسے احسان کرنے والے بندوں سے محبت کرتے ہیں۔‘‘

میں نے خط پھاڑ دیا:

خواب میں دیکھا کہ مجھے ایک لڑکی نے خط لکھا ہے۔ میں بھی اس خط کا جواب لکھ دیتا ہوں۔ پھر دیکھا کہ میں اس لڑکی کے گھر میں ہوں۔ لڑکی کے والدین نے کسی ضرورت سے کپڑوں کا صندوق اٹھایا تو اس کے نیچے سے کئی خطوط نکلے جو اس نے مجھے اور میں نے اسے لکھے تھے۔ اس کی والدہ نے خط اٹھا کر پڑھنا شروع کر دیئے۔ لڑکی کا بڑا بھائی بھی پاس کھڑا تھا۔ اس نے بھی خط پڑھنا چاہا تو میں نے جھپٹ کر اس کے ہاتھ سے اپنا خط چھین لیا اور فوراً پھاڑ دیا۔ اب جو خط پڑھے گئے تو سب لڑکی کے ہاتھ کے لکھے ہوئے تھے۔ خاندان کے لوگ لڑکی پر سخت ناراض ہوئے اور آئندہ نگرانی کرنے کا فیصلہ ہو گیا۔ ابھی یہ معاملہ رفع دفع بھی نہیں ہوا تھا کہ لڑکی نے مجھے دوبارہ خط تھما دیا۔ بہن کی اس حرکت کو اس کے بڑے بھائی نے دیکھ لیا۔ بھائی غصہ میں چیخنے چلانے لگا اور یہ کہتے ہوئے گھر سے باہر چلا گیا کہ آئندہ میں تیری نگرانی خود کروں گا۔

(محمد الیاس)

تعبیر:
آپ نے جو کچھ لکھا ہے اس میں اس قسم کے اشارات زیادہ ہیں کہ غلط بیانی اور مبالغہ آمیز باتیں طبیعت میں نشوونما پا رہی ہیں۔ عملی زندگی میں یہ عادت بہت بڑی رکاوٹ بن جاتی ہے۔ اس عادت کو فوراً اور قطعی ترک کر دینا چاہئے۔ ورنہ جس قسم کی پشیمانیاں اب تک پیش آتی رہی ہیں زندگی میں ان کا اعادہ ہوتا رہے گا اور خدانخواستہ پوری زندگی مایوسی کا شکار ہو سکتی ہے۔ خواب محض ان خیالات پر مشتمل ہے جو ذہن میں آوارہ طور پر گشت لگاتے رہتے ہیں۔ یہ خیالات بھی مبالغہ آمیزی کی پیداوار ہوتے ہیں۔

گلے پر چھری پھیرتا ہوں:

خواب میں دیکھا کہ ایک ویرانے میں چند پرانی اور بوسیدہ عمارتیں ہیں۔ وہاں بہت سے آدمی ہیں۔ میں ان سب آدمیوں کے پیٹ چاک کر رہا ہوں۔ پیٹ پھاڑ ڈالنے کی صورت یہ ہوتی ہے کہ میرے ہاتھ میں تیز دھار اور چمکدار چھری ہے۔ میں وہاں موجود لوگوں میں سے کسی ایک کے پاس جاتا ہوں اور چھری نکال کر ایک پہلو میں گھونپ کر پیٹ چیرتا ہوا دوسرے پہلو سے نکال لیتا ہوں۔ خیال آتا ہے کہ اس طرح لوگوں کو ہلاک کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ اگر گردن پر چھری پھیر کر ذبح کیا جائے تو اس طرح ان لوگوں کو تکلیف بھی کم ہو گی، تڑپیں گے بھی کم اور آسانی سے جان بھی نکل جائے گی۔ چنانچہ ایک چیک کر کے چھری ان لوگوں کے گلے پر پھیرتا ہوں اور وہ لوگ کسی قسم کی مزاحمت کے بغیر اپنی گردنیں کٹوا لیتے ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ وہاں اور لوگ بھی چل پھر رہے ہیں مگر میری اس حرکت سے کسی کو کوئی تعارض نہیں ہے۔ یہ بھی خیال آتا ہے کہ آدمی کو گوشت حلال ہے یا حرام۔

لیکن ساتھ ہی کسی کو یہ کہتے سنا کہ آدمی کا گوشت بہت لذیذ ہوتا ہے۔

(محراب الدین)

تعبیر:
اس خواب کے سارے تمثلات ایسی علامتوں پر مشتمل ہیں جو معاش اور اخلاق سے متعلق ہیں۔ ہوا یہ ہے کہ غلط چیزوں کو صحیح قرار دینے کی تاویلیں کی گئی ہیں اور بعض صحیح چیزوں کو غلط سمجھا گیا ہے۔ تاویلات کے ذریعہ تسکین خاطر حاصل کرنا بھی خواب کے اشارات میں داخل ہے۔

تجزیہ:
ویرانے میں چند پرانی اور بوسیدہ عمارتیں ان شعوری تحریکات کا مظہر ہیں جو غلط اور صحیح کے اجزائے ترکیبی سے مرکب ہیں۔ بہت سے آدمیوں کی موجودگی معاش سے متعلق احباب اور خاندان کے افراد کے تمثلات ہیں۔ آدمیوں کا پیٹ چاک کرنا اس طرف اشارہ ہے کہ خواب دیکھنے والے کی طرز فکر میں تنقید و تبصرہ اور غیبت کا پہلو نمایاں ہے۔ پیٹ چاک کرتے ہوئے لوگوں کا دیکھنا اور مزاحم نہ ہونا اس بات کی علامت ہے کہ خواب دیکھنے والے کی طرز فکر سے خاندان کے افراد متاثر ہیں۔ گردن پر چھری پھیر کر ذبح کرنا اور لوگوں کا تکلیف کو محسوس نہ کرنا اس بات کا تمثل ہے کہ خواب دیکھنے والا یہ محسوس کرتا ہے کہ معاشی اعتبار سے اس کی حق تلفی ہوتی ہے اور اکثر یہ خیال گزرتا ہے کہ اگر فلاں فلاں اشخاص حائل نہ ہوتے تو میری ترقی کے امکانات روشن تھے۔ یہ سوچنا کہ آدمی کا گوشت حلال ہے یا حرام اور آواز کا سننا کہ آدمی کا گوشت بہت مزیدار ہوتا ہے اس بات کا مظہر ہے کہ خواب دیکھنے والے صاحب سے کسی کی حق تلفی ہوئی ہے اور حق تلفی اب بھی ہو رہی ہے۔

Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔