Topics

رنگین خواب کیوں نظر آتے ہیں


خود سے محبت کا رجحان فطری ہے۔ انسان اپنی ذات سے محبت کرتا ہے۔ یہ فطری رجحان اعتدال سے آگے قدم رکھنے کے بعد فطری کم اور اکتسابی زیادہ ہو جاتا ہے۔ اسی انتہا پسندی کا میلان اپنی ذات کے ساتھ والہانہ محبت سکھا دیتا ہے۔ آہستہ آہستہ ایسی عادتیں اور خواہشات پیدا ہو جاتی ہیں۔ ضمیر جن کی تائید نہیں کرتا اور ان خواہشات کو چھپانے کی کشمکش شروع ہو جاتی ہے۔ ذہنی اور نفسیاتی طور پر یہ حالت بہت خطرناک ہے۔ اس کا نتیجہ زیادہ تر عملی زندگی کو مفلوج کر دیتا ہے۔ ذات سے والہانہ محبت، ذات کو طرح طرح کے خاکوں میں پیش کر کے تسکین کا باعث بنتی ہے۔ یہ تسکین ایک طرح کی شراب ہے۔ اگر روک تھام نہ کی جائے تو انسان اس شراب میں غرق ہو کر رہ جاتا ہے۔

آدمی کی تمام خواہشات نہ کبھی پوری ہوئی ہیں نہ ہو سکتی ہیں۔ خواہشات کا تسلسل ہی زندگی ہے۔ آدمی کو زندگی میں قدم قدم آگے بڑھناپڑتا ہے۔ جس قدم پر خواہش پیدا ہوتی ہے اگر وہ پوری نہ ہو تو بھی اس کو اگلا قدم اٹھانا پڑتا ہے۔ کیونکہ زندگی ٹھہر کر انتظار نہیں کر سکتی۔ کسی محرومی یا ناکامی کا افسوس لاحاصل اور خلاف عقل ہے۔ محروم تمناؤں، ناکام خواہشات اور اس قسم کے تصورات سے گزر جانا چاہئے اس طرح کہ طبیعت ان کا اثر قبول نہ کرے۔

جب تحت الشعور میں کوئی غیر معمولی امید۔۔۔۔۔۔مستحکم ہو جاتی ہے مثلاً ایسی امید جو کوشش یا جدوجہد کے بغیر غیب سے بطور عطیہ کے پوری ہو جائے یا اس قسم کے حالات میں ذہن مرکوز ہو جائے کہ کوشش اور کام سے طبیعت اُچاٹ ہو چکی ہو، لیکن دل میں امیدیں زیادہ قائم ہو چکی ہوں، سستی اور کاہلی کے باوجود امیدوں سے دستبردار ہونا طبیعت قبول نہ کرے تو خواب میں ہر چیز یا تو نیلی نظر آتی ہے یا اس کی گہرائی میں نیلا پن ہوتا ہے۔


Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔