Topics

حواس خمسہ

زندگی کا اگر تذکرہ کیا جائے تو کہا جائے گا کہ زندگی دراصل حواس کا دوسرا نام ہے۔ نوع انسانی ظاہری طور پر پانچ حواس سے واقف ہے۔ ان ظاہری پانچ حواس میں سے ایک حِس بھی اگر متوازن نہ ہو یا پوری طرح متحرک نہ ہو تو زندگی میں خلاء واقع ہو جاتا ہے۔ یہ پانچ جسمانی حواس پیدائش سے شروع ہو کر مرتے وقت تک قائم رہتے ہیں۔

قانون:

  ہر شئے کی تخلیق دو رخوں پر کی گئی ہے۔

حواس کے بھی دو رخ ہیں۔

حواس کے ایک رخ میں ہم گوشت پوست کی آنکھ سے

دنیا میں موجود مادی مظاہر کا مشاہدہ کرتے ہیں۔

دوسرے رخ میں باطن کی آنکھ سے غیب ہمارے مشاہدے میں آ جاتا ہے۔

جس طرح ظاہری دنیا میں مادی کانوں کے ذریعے آوازیں سنائی دیتی ہیں بالکل اسی طرح باطنی دنیا میں ذہنی مرکزیت حاصل ہونے پر سماعت کا باطنی رخ عالم غیب میں پھیلی ہوئی آوازوں کو سن لیتا ہے۔ عالم غیب میں پھیلی ہوئی آوازوں سے مراد روحوں کی آواز ہے۔ پیغمبروں کی آواز ہے، فرشتوں کی آواز ہے، اور اللہ کی آواز ہے۔ جب ہم سونگھنے کا تذکرہ کرتے ہیں تو یہ دیکھتے ہیں کہ مادی دنیا میں کوئی بندہ خوشبو یا بدبو کو محسوس کر کے اس سے متاثر ہوتا ہے۔ اسی طرح غیب کی دنیا میں قوتِ شامہ جب کام کرتی ہے تو وہاں بھی جنت کے باغات کی خوشبو پر اثر انداز ہوتی ہے۔ جب لامسہ کا تذکرہ آتا ہے تو جس طرح کوئی آدمی مادی دنیا میں چھو کر، نرمی اور سختی کو، گرمی اور ٹھنڈی کو الگ الگ پہچانتا ہے۔ اسی طرح غیب کی دنیا میں قوت لامسہ بیدار ہو جائے تو انسان آسمانوں میں موجود فرشتوں سے مصافحہ کرتا ہے، عالم ارواح میں موجود پیغمبروں کی روحوں سے ملاقات کرتا ہے۔ لمس کی یہ کیفیت نوعی اعتبار سے تخلیقی فرق کو منکشف کر دیتی ہے کہ میں آدم زاد ہوں، یہ فرشتہ ہے، یہ جنات ہیں۔ اسی طرح وہ آسمانوں میں موجود دوسری تمام نوعوں سے رابطہ قائم کر کے ان کے ٹھوس پن، ان کی لطافت، ان کی رنگت اور ان کے ٹرانسپیرنٹ خدوخال کو دیکھتا اور محسوس کرتا ہے۔ جب کسی بندے کے اندر قوت لامسہ روحانی طور پر بیدار ہو جاتی ہے تو بالآخر وہ اللہ کی ذات کو محسوس کر لیتا ہے۔


Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔