Topics

متفرق خواب

عمارت لرز گئی:

خواب میں دیکھتا ہوں کہ ہمارے گاؤں کا ایک میدانی علاقہ ہے جہاں ایک عالیشان عمارت بنی ہوئی ہے۔ یہ پتہ نہیں کہ وہ عمارت کس کی ملکیت ہے۔ ابھی میں کھڑا ہوا عمارت کو دیکھ رہا تھا کہ زلزلہ آگیا اور عمارت زمین پر آ رہی۔ میں نہایت مغموم ہوتا ہوں کہ اتنی شاندار بلڈنگ زلزلہ کی نذر ہو گئی۔ فوراً ہی کسی نے کہا کہ ہم نے نئی عمارت اسی مقام پر تعمیر کر لی ہے۔ صرف رنگ و روغن باقی ہے۔ میں نے دیکھا کہ اس عمارت کے گرد کافی لوگ جمع ہیں اور اچھل کود میں مصروف ہیں جن کے منہ اور پیروں پر مٹی کی تہیں جمی ہوئی ہیں۔ میں بھی ان لوگوں میں شامل ہو جاتا ہوں۔ اچانک مجھے خیال آتا ہے کہ اس مقام پر ہماری ایک عمارت تباہ ہو چکی ہے اور ہم نے پھر اسی جگہ پر دوسری عمارت بنا لی ہے۔ اگر پھر زلزلہ آ گیا تو کیا ہو گا۔ یہ سوچ ہی رہا تھا کہ ایک زور دار دھماکہ ہوا اور زمین پھٹ گئی۔ ہماری عمارت لرز گئی مگر گری نہیں۔ میں خوفزدہ ہو کر وہاں سے بھاگ جاتا ہوں۔ میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہاں مجھے کوئی ایک شخص بھی نظر نہیں آیا البتہ عجیب و غریب قسم کا ٹرک میری طرف آتا ہوا دکھائی دیا اور حیرت انگیز یہ کہ ٹرک بغیر ڈرائیور کے چل رہا ہے۔ یکایک اس ٹرک سے کسی نے میرے چچا زاد بھائی کو آواز دی۔ چچا زاد نے کہا کہ تم نے یہ جانتے ہوئے بھی کہ ایک عمارت تباہ ہو چکی ہے۔ پھر اسی جگہ نئی عمارت بنا لی ہے۔ کیا تمہیں احساس نہیں کہ اس جگہ پھر زلزلہ آ سکتا ہے۔

(عبدالجبار)
تعبیر و تجزیہ:

دوست نوازی میں کچھ وسائل روپیہ پیسہ وغیرہ خرچ کئے گئے ہیں۔ آخر یہ سلسلہ کسی وجہ سے ٹوٹ گیا اور مطمح نظر پورا نہیں ہوا۔ عمارت کا دیکھنا دوست نوازی کی علامت ہے۔ گری ہوئی عمارت کی جگہ دوسری عمارت موجود ہونا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ طبیعت ابھی تک تشنہ ہے اور خلاء محسوس کرتی ہے۔ ساتھ ہی خلاء کو پر کرنے کے لئے قدم اٹھانے کے در پے ہے۔

 

شادی اور شفاء:

میری نند کے خاوند نے خواب میں دیکھا کہ ان کی بیوی کی شادی کسی دوسرے شخص سے ہو رہی ہے۔

(علی رضا)

تعبیر:
جن صاحب نے یہ خواب دیکھا ہے وہ بیمار ہو گئے اور اللہ تعالیٰ نے انہیں شفا عطا کر دی یہی تعبیر ہے۔

سانپ اور ناگ:

میں نے خواب میں دیکھا کہ رات کی تاریکی میں ایک جنگل میں سے گزر رہا ہوں۔ چہار سو پرہول سناٹا چھایا ہوا ہے۔ میں چلتا رہا، چلتا رہا اور تھک ہار کر ایک درخت کے نیچے سستانے کے لئے بیٹھ گیا۔ اچانک میں نے سانپ کے پھنکارنے کی آواز سنی۔ جیسے ہی میری نظر سانپ پر پڑی تو دیکھا کہ وہ بہت بڑا ناگ ہے۔ خوف و دہشت سے میرے جسم کا رواں رواں کانپ اٹھا۔ ناگ نے میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر گھورنا شروع کر دیا۔ میں نے بھی پلک جھپاکئے بغیر اس کی نظر سے اپنی نظر ملا دی۔ میری نظر کا تو سانپ پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ البتہ مجھ پر بے خودی طاری ہو گئی۔ اس دوران ناگ نے ایک جست لگا کر میری انگشت شہادت پر ڈس لیا اور انگلی میں زخم لگا کر وہ ایک طرف پھن اٹھا کر کھڑا ہو گیا۔ میں ابھی جس کرب میں مبتلا تھا کہ میں نے ایک بزرگ صورت شخصیت کو ایک جھونپڑی کے دروازے پر دیکھا۔ وہ بزرگ ہاتھ کے اشارے سے مجھے اپنے پا س بلا رہے تھے۔ جب میں ان کے قریب پہنچا تو دیکھا کہ وہاں ایک چٹائی بچھی ہوئی ہے۔ وہ بزرگ پہلے خود بیٹھے اور پھر مجھے بیٹھنے کا اشارہ فرمایا۔ میں نے غیر ارادی طور پر اپنا ہاتھ ان کی طرف بڑھا دیا۔ بزر گ نے زمین پر سے ایک چٹکی مٹی لی اور پڑھ کر میری انگلی پر جھاڑ دی۔ ایک دم میری انگلی پھول گئی اور کچھ دیر کے بعد پھٹ گئی۔ پہلے اس میں سے زرد رطوبت بہتی محسو س ہوئی اور پھر بہت سا خون بہا۔ خون بہنے سے میرے اوپر نقاہت اور غنودگی طاری ہونے لگی۔ مگر بزرگ نے مجھے بیدار رہنے کی ہدایت کی۔ اچانک میری حالت غیر ہو گئی۔ میرے تمام جسم پر کالے کالے بیضوی نشان بن گئے اور میرا بازو بھاری ہو گیا۔ اپنی یہ حالت دیکھ کر میں رونے لگا۔ بزرگ کی آنکھیں انگاروں کی طرح لال ہو گئیں۔ انہوں نے اپنی انگشت شہادت سامنے کر کے کچھ پڑھنا شروع کر دیا۔ تھوڑی دیر کے بعد وہی ناگ پھن پھیلائے برق رفتاری کے ساتھ میرے سامنے آموجود ہوا۔ بزرگ نے پہلے کی طرح پھر ایک چٹکی مٹی لی اور دم کر کے ناگ پر پھینک دی۔ اس مٹی کے لگنے سے سانپ تڑپنے لگا اور تڑپتے تڑپتے مر گیا۔ اس وقت میں بھی تقریباً بے ہوش ہو گیا اور مجھے محسوس ہوا کہ کسی نادیدہ ہاتھ نے مجھے اٹھا کر پھینک دیا ہے۔ اب میں نے خود کو اسی جگہ پایا جہاں سانپ نے مجھے ڈسا تھا۔

(ڈاکٹر اے آر)

تعبیر:
خواب دیکھنے والے صاحب جو بھی کوشش کرتے ہیں یا وہ ناکام ہو جاتی ہے یا اس کے نتائج ادھورے رہ جاتے ہیں۔

 

Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔