Topics

خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے

 

سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرت طیبہ کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ معلوم ہوتا ہے کہ ابتدائی دنوں میں ہی سچے خوابوں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام جو خواب بھی دیکھتے تھے اس کی تعبیر صبح صادق کی طرح ظاہر ہو جاتی تھی۔ خواب کو جزو نبوت کہا گیا ہے۔ سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد ہے۔

’’خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔‘‘

مفسرین اس کی تشریح یوں بیان کرتے ہیں کہ آپﷺ کی عمر مبارک چالیس سال تھی۔ جب آپﷺ پر پہلی وحی نازل ہوئی۔ آپﷺ نے تریسٹھ (۶۳) سال کی عمر میں اس دنیا سے پردہ فرمایا۔ وحی کے نزول کا زمانہ ۲۲ سال ہے۔ ابتدائی چھ ماہ کا عرصہ خوابوں پر مشتمل تھا۔ ۶ ماہ کو ۲۳ سال سے وہی نسبت ہے جو ایک کو چھیالیس سے ہے۔

سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا کہ خواب بھی ایک قسم کی وحی ہے جس کے ذریعے اللہ کریم خواب دیکھنے والے کو اس بھلائی یا برائی سے مطلع کر دیتا ہے جو اس کو پہنچنے والی ہوتی ہے۔ تا کہ وہ شخص دنیا میں مغرور نہ ہو جائے اور خدائے ذوالجلال کے حکم سے غافل نہ رہے۔

سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:

’’بشارتوں کے سوانبوت کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔‘‘

صحابہ کرامؓ نے دریافت کیا کہ بشارتوں سے کیا مراد ہے؟

آپﷺ نے فرمایا۔۔۔۔۔۔’’سچا خواب‘‘

جب رسول خداﷺ بیمار ہوئے تو صحابہ کرامؓ غمگین ہو کر حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا کہ آپ ہم کو کار خیر سے مطلع فرمایا کرتے ہیں۔ خدانخواستہ آپ اگر ہمارے درمیان موجود نہ رہے تو ہم کو کون مطلع کیا کرے گا۔ دینی اور دنیاوی امور کی بھلائی ہمیں کس طرح معلوم ہو گی؟

سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے جواب میں ارشاد فرمایا:

’’میری وفات کے بعد وحی تو منقطع ہو جائے گی لیکن مبشرات بند نہیں ہوں گے۔‘‘

صحابہ کرامؓ نے عرض کیا کہ ’’مبشرات‘‘ کیا چیز ہیں؟

سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:

’’مبشرات وہ اچھے خواب ہیں جو نیک بندوں کو نظر آتے ہیں۔‘‘

سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ایک دن صحابہ کرامؓ سے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص اچھا خواب دیکھے تو اس کو چاہئے کہ وہ حق تعالیٰ کا شکر ادا کرے اور اس خواب کو اپنے مومن دوستوں اور بھائیوں کے سامنے بیان کرے اور اگر نیک آدمی برا خواب دیکھے تو چند بار یہ کہے:

’’میں راندۂ درگاہ شیطان سے خدا کی پناہ مانگتا ہوں۔‘‘

رسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:

’’جس نے خواب میں مجھے دیکھا، اس نے گویا مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔‘‘

حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نماز فجر کے بعد عموماً صحابہ کرامؓ سے دریافت فرماتے کہ تم میں سے کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے؟ اگر کسی نے خواب دیکھا ہوتا تو بیان کرتا اور سیدنا حضور الصلوٰۃ والسلام اس کی تعبیر بیان فرماتے۔



Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔