Topics

شادی بیاہ سے متعلق خواب

نجومی کی پیشن گوئی:

میں نے یہ خواب دیکھا کہ میں ایک نجومی کے سامنے کھڑا ہوں۔ نجومی نے مجھے اپنی پسند کا پھول لانے کے لئے کہا۔ میں جو پھول لے کر آیا وہ مختلف قسم کی پتیوں پر مشتمل تھا۔ ان میں ہرے، سفید اور لال رنگ کی پتیاں نمایاں تھیں۔ پھول دیکھتے ہی نجومی نے سخت افسوس کا اظہار کیا اور سفید رنگ دیکھتے ہی کہا کہ تمہاری موت کا پیغام آیا ہے۔ خواب میں اچانک والدصاحب کے پاس پہنچ گیا اور میں نے چیخ کر انہیں بتایا کہ میں بہت جلد مرنے والا ہوں اور میری موت کے لئے آج کا دن مقرر ہے۔ وجہ پوچھنے پر میں نے نجومی کی پیشن گوئی اور یہ پھول کا سارا قصہ کہہ سنایا۔ میں نے والد صاحب سے کہا نجومی کا کہنا ہے کہ پھول کی سفید پتیاں موت کا پیغام ہے اور ہری پتیوں کی موجودگی ’’مٹھاس‘‘ ہے اور سرخ پتیوں کی موجودگی سے متعلق بھی کوئی بات کہی جو مجھے یاد نہیں رہی۔ اتنا کہنے کے بعد میں زاروقطار رونے لگا۔ میں خواب میں ہی سوچ رہا ہوں کہ میں تو موت کی دعائیں مانگا کرتا تھا اب جبکہ موت میرے سر پر منڈلا رہی ہے تو مجھے پریشانی کس بات کی ہے؟ اس سوچ بچار میں آنکھ کھل گئی۔

(عبدالقیوم)
تعبیر:
آپ ہندوستان میں دو لڑکیوں میں سے ایک لڑکی کو اپنی شریک حیات بنانا چاہتے ہیں۔ یہ دونوں رشتے مشکوک ہیں۔ خواب میں دیکھے ہوئے مناظر اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ آپ رشتہ ضرور چاہتے ہیں لیکن آپ خود اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ ہندوستان میں کسی لڑکی سے آپ کی شادی ہو جائے گی۔

تجزیہ:

پھول، تینوں پتیاں اور ان میں مختلف رنگ اس بات کی علامت ہیں کہ لڑکیاں تین ہیں اور تینوں میں سے ایک قابل حصول ہے۔

سفید رنگ جس کو نجومی نے موت کا پیغام کہا ہے اور وہ سرخ رنگ جس کا مطلب آپ کو یاد نہیں اس بات کی دلیل ہے کہ ہندوستان کے دونوں رشتے ناقابل حصول معلوم ہوتے ہیں۔ احتمال اس بات کا ہے کہ ان دونوں کے علاوہ کوئی تیسرا رشتہ حاصل ہو جائے۔

ہ وہ پتی ہے جس کو نجومی ’’مٹھاس‘‘ کہتا ہے۔ خواب میں موت کے پیغام سے ڈر اور پریشانی سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ہندوستان کے دونوں رشتوں میں آپ کے سامنے ’’مالی منفعت‘‘ گھرہستی سے زیادہ عزیز ہے۔

آخری رکعت:

علی الصباح خواب دیکھا کہ میں مسجد میں نماز پڑھنے گیا ہوں۔ نماز ختم ہونے والی ہے۔ آخری رکعت میں شریک ہو گیا ہوں اور پھر میں بیدار ہو گیا۔

(ریاض احمد)

تعبیر:
آپ اپنی اولاد کی یا اپنے کسی رشتہ دار کی شادی میں تاخیر کر رہے ہیں جس کی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے۔ اس کو پوری ذمہ داری کے ساتھ ادا کیجئے۔ خواب میں اسی بات کی طرف آپ کو متوجہ کیا گیا ہے۔

کرکٹ کا میچ:

چند روز ہوئے میں نے ایک خواب دیکھا تھا۔ جب سے یہ خواب دیکھا ہے ایک انجانے خوف سے دوچار ہوں۔ جب بھی خواب یاد آتاہے میرے اوپر کپکپی طاری ہو جاتی ہے اور دل دہشت سے کانپ اٹھتا ہے۔ گزارش ہے کہ اس خواب کا تجزیہ ضرور کیجئے گا۔

خواب یہ ہے:

ایک جگہ کرکٹ میچ ہو رہا ہے۔ ٹیم میں، میں بھی شامل ہوں۔ تماشائیوں میں سے ایک لڑکی جو ہمارے محلے میں رہتی ہے، موجود ہے۔ اس لڑکی نے مجھے بھائی کہہ کر پکارا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ اچانک لڑکی کی ماں آ گئی ہے۔ وہ اسے گالیاں دیتی ہے اپنے شوہر کے پاس لے گئی۔ لڑکی راستہ بھر التجا کرتی رہی کہ مجھے معاف کر دو، میں نے کوئی برائی نہیں کی۔ صرف بھائی کہہ کر پکارا ہے لیکن ماں کے اوپر غصے کا بھوت سوار تھا۔ اس نے لڑکی کی اس التجا پر قطعی توجہ نہیں دی۔ باپ نے اسے ایک درخت کی ٹہنی پر کھڑا کر کے چاقو نکال لیا اور لڑکی کے تین ٹکڑے کر دیئے۔ چاقو دو مرتبہ چلایا ایک وار میں لڑکی کو کندھوں سے پاؤں تک چیر ڈالا۔ دوسرے وار میں لڑکی کے تن سے گردن جدا کر دی۔ میں نے چاہا کہ آگے بڑھ کر کہوں کہ تمہاری بیٹی بے قصور ہے مگر مجھ پر خوف و دہشت اس قدر مسلط ہو گیا تھا کہ میں اس لڑکی کے لئے کچھ نہ کر سکا۔ احساس ندامت، ڈر اور خوف کے ملے جلے جذبات کے ساتھ میں وہاں سے واپس آ گیا۔ مگر تھوڑی دور جا کر مجھے خیال آیا کہ تُو انتہائی بزدل اور کم ہمت ہے۔ اس نے تجھے بھائی کہا اور تو وہاں سے بھاگ آیا۔ اس خیال کے زیر اثر واپس آیا۔ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ لڑکی بھلی چنگی کھڑی ہے۔ میں اس کے قریب پہنچا تو مجھے دیکھ کر ہنسنے لگی اور فوراً اپنے پیروں کی طرف جھک گئی۔ جھکی اس طرح جیسے شرما گئی ہو اور اپنے آپ کو چھپا رہی ہو۔ خاص بات یہ ہے کہ خواب میں لڑکی کی شکل اصل شکل سے قدرے مختلف نظر آئی۔

(امین ناز)

تعبیر:
آپ کے تصورات میں ایک لڑکی بسی ہوئی ہے۔ اس کو حاصل کرنے کے لئے آپ نے وظائف بھی پڑھے ہیں لیکن حصول مقصد میں آپ کو ناکامی ہوئی ہے۔

تجزیہ:

لڑکی جس طرح دیکھی گئی، کئی تصورات کا مجموعہ ہے۔ یہ تصورات کسی خاص صورت کی منتخب خوبیوں سے متعلق تمثلات ہیں۔

بھائی کہہ کر پکارنا اور اماں سے التجا کرنا ان ورد و وظائف کے نقوش ہیں جن کو حصول کا ذریعہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ چاقو، باپ، جسم کے تین ٹکڑے اور لڑکی کا بے پردہ محسوس ہونا معاش کے لئے جدوجہد میں کوتاہی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ صحیح قدم اٹھانے اور صحیح ذرائع اختیار کرنے سے یہ سب رکاوٹیں دور ہو سکتی ہیں۔

دل سے دھواں اٹھا:

میں نے چند روز ہوئے یہ خواب دیکھا ہے کہ میں کسی کے گھر گیا ہوں۔ ابھی میں گھر کے اندر داخل بھی نہیں ہوا تھا کہ میری نظر چھت کی طرف اٹھ گئی۔ میں نے دیکھا کہ وہاں ایک لڑکی اس حال میں کھڑی ہے کہ بال کھلے ہوئے ہیں چہرے سے افسردگی اور مایوسی ہویدا ہے۔ اس نے مجھے مخاطب کر کے کہا کہ ادھر دیکھو! اور اپنے سینے پر ہاتھ رکھ کر کہنے لگی کہ اس کے اندر آگ بھڑک رہی ہے۔ میرا دل جل کر دھواں ہو رہا ہے۔ آپ اگر کر سکیں تو سامنے نلکے پر جائیں اور وہاں سے پانی کی بالٹی بھر کر لائیں اور میرے سینے کے اندر اٹھتے ہوئے شعلوں پر پانی ڈال دیں تا کہ یہ آگ ٹھنڈی ہو جائے۔ میں لڑکی کی یہ بات سن کر اتنا خوفزدہ ہو گیا کہ وہاں سے بھاگ آیا۔ اسی گھبراہٹ اور پریشانی میں میری آنکھ کھل گئی۔

(محمد اظہر)

تعبیر:

ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے خواب میں دیکھے ہوئے چند حصے چھپا لئے ہیں۔ آپ کے پورے خواب کی تعبیر یہ ہے کہ کسی لڑکی اور آپ کے درمیان عہد و پیمان ہوا ہے اور آپ نے نہایت بے دردی سے ان تمام وعدوں کو فراموش کر کے بے وفائی کی ہے۔ لڑکی نہایت نیک اور خوبصورت ہے۔ وہ آپ کو اپنا ہمسفر بنانا چاہتی ہے مگر آپ کے ارادے میں خود غرضی کا پہلو نمایاں تھا۔

تجزیہ:

خواب میں جو گھر آپ نے دیکھا ہے وہ آپ کے دوست کا ہے۔ لڑکی آپ کے دوست کی بہن ہے۔ سینے میں آگ بھڑکنے کا یہ مطلب ہے کہ آپ کے طرز عمل سے اسے شدید تکلیف پہنچی ہے اور ابھی تک آپ کے لگائے ہوئے زخم مندمل نہیں ہوئے ہیں۔ آپ سے پانی منگوانا اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ وہ آپ کو اب بھی پسند کرتی ہے۔ آپ کا وہاں سے گھبرا کر بھاگ آنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ احساس کمتری میں مبتلا ہیں اور آپ کے ذہن میں یہ بات ہے کہ وہاں آپ کا رشتہ نہیں ہو سکتا۔ آپ یہ بھی سوچتے ہیں کہ اگر اس معاملہ کو آگے بڑھایا گیا تو آپ دوست کی نظروں سے گر جائیں گے۔ ہمارا مشورہ ہے کہ آپ اس مسئلہ کو اپنے بزرگوں کی معرفت آگے بڑھایئے۔ اس سے آپ کی دوستی میں کوئی فرق نہیں آئے گا بلکہ دوستی اور مستحکم ہو جائے گی۔



Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔