Topics

میری سزا


          یہ نا انصافی ہو گی۔ اگر اس سلسلہ میں ان سزائوں کا ذکر نہ کروں جو میرے لئے تجویز کی گئیں۔ اس کے علاوہ ان سزائوں کا ذکر چھوڑ کر حضرت انسان کی طرح فن تاریخ نویسی کا گلا گھونٹنے کا جرم بھی کروں گا۔ پس ضرورت ہے کہ میں اپنے مقدمہ کی کیفیت بھی درج کروں۔

          چونکہ گیہوں کھلانے کے سلسلہ میں میرا ہاتھ بھی تھا۔ اس واسطے اس ضمن میں میرا مقدمہ پیش ہوا۔ بارگاہ حقیقی نے فیصلہ فرمایا کہ ابلیس کے لئے حسب ذیل دس سزائیں تجویز ہوئی ہیں۔

            پہلی سزا

          روئے زمین کی سلطنت جو ہم نے پیغمبری کے اعزاز کے ساتھ بخشی تھی واپس لی جائے (عملدرآمد ہو چکا)۔

            دوسری سزا

          جنت سے اخراج اور در جنت ہمیشہ کے لئے ممنوع (اس سزا پر بھی عملدرآمد ہو چکا)۔

            تیسری سزا

          وہ حسن صورت جس کو تمام فرشتوں پر فضیلت تھی۔ واپس لے کر صورت مسخ کی جائے (عملدرآمد ہو چکا۔ میرا فوٹو دیکھ لیجئے)۔

            چوتھی سزا

          ابلیس نام تجویز کیا گیا (عملدرآمد ہو چکا)۔

            پانچویں سزا

          آئندہ ہونے والے تمام شیاطین اور اشتیاکی پیشوائی کا بدنما داغ۔

            چھٹی سزا

          قیامت تک کے لئے مستحق لعنت۔ تا کہ قدم قدم پر اپنا گناہ کبیرہ یاد کر سکوں (کر رہا ہوں)۔

            ساتویں سزا

          مغفرت کے تمام دروازے اور اسباب ہمیشہ کے لئے بند کر کے محروم شفاعت کیا جائے۔ (دیکھا جائے گا)

            آٹھویں سزا

          توبہ کرنے کی گنجائش ہی نہ رکھی جائے اور ہمیشہ کے لئے در توبہ بند کر دیا جائے۔ (کرتا ہی کون ہے۔ توبہ)

            نویں سزا

          آج سے قیامت تک پیدا ہونے والی قوموں کے گناہوں میں برابر کا شریک اور مستحق۔ (شکریہ)

            دسویں سزا

          خطیب اہل النار کا بدنام کن خطاب جو پیشانی پر سیاہ داغ کی صورت میں نظر آئے گا۔

          یہ تھیں میری سزائیں۔ خیر یہ تو ہونے والی بات تھی۔   مجھے اس کا غم نہیں کیونکہ یہ تو میں اسی وقت جانتا تھا۔ جب گیہوں کھلانے اور آدم سے انتقام لینے کے منصوبے باندھ رہا تھا۔ البتہ اس ضمن میں یہ بتانا ضروری ہے کہ اس فیصلہ کے بعد مجھے آسمان سے نیچے پھینک دیا گیا۔ اور بصرہ میں آ کر گرا اور بعض مورخین کا خیال ہے کہ میں میسہ میں آ کر گرا تھا لیکن آپ خود ہی انصاف سے کہیئے کہ اپنی جگہ کو میں بہتر جان سکتا ہوں یا یہ ان دیکھی باتیں لکھنے والے۔ سچ پوچھیئے تو دنیا کی یہ پہلی جگہ کم از کم میرے لئے تو بہت ہی اہم ہے۔ اسے کیوں کر بھول سکتا ہوں۔

Topics


Shaitan Ki Sawaneh Umri

حضور قلندر بابا اولیاء

آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔