Topics
جن
لوگوں کو اس تجربہ کا موقع ملا ہے وہ سمجھتے ہیں اور جانتے ہیں کہ مور انجیر اور
عود کے قریب ہو کر بھی نہیں گزرتا۔ یہی نہیں بلکہ اگر انجیر کے پتوں کی دھونی مور
کو دی جائے تو وہ بیمار ہوجائے گا اور اس کا جانبر ہونا مشکل ہو جائے گا۔
دوسرا
تجربہ اس سلسلہ میں اس طرح ہو سکتا ہے کہ اگر مور کو مجبوراً انجیر کے قریب رہنا
پڑے اور اس سے دور رہنے کی صورت نہ رہے تو مور انجیر کے تمام پتے نوچ نوچ کر پھینک
دے گا اور درخت کو جہاں تک نقصان پہنچا سکے گا پہنچا دے گا۔
حضور قلندر بابا اولیاء
آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح
عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے
والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا
خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں
گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا
پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی
کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ
دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو
یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔