Topics
اگر
میں اپنی زندگی کی ابتدا سے آج تک کے کارنامے اختصار کے ساتھ بھی بیان کروں تو
لاکھوں برسوں کا زمانہ چاہئے۔ اور اگر لکھنے بیٹھوں تو قیامت تک لکھتا ہی رہوں۔
اور اگر کوئی ان سب کو ایک جگہ چھاپنے کا ارادہ کرے تو اس کتاب کی لاگت کا اندازہ
اس دولت سے کہیں زیادہ ہو جائے جو آج دنیا والوں کے قبضہ میں ہے۔ اس واسطے میں اس
طوالت کو چھوڑ کر صرف اہم واقعات کو بہت ہی اختصار کے ساتھ پیش کرتا ہوں۔ ورنہ وہ
سب مل کر بھی کروڑوں صفحوں کی کتاب بن جائے گی۔ اس واسطے امید ہے کہ پڑھنے والے
مجھے اس اختصار کے لئے معذور سمجھ کر معاف کریں گے۔ البتہ اگر کوئی مائی کا لال
ایسا ہو جو میری لکھی ہوئی پوری کتاب کو شائع کرنے کا انتظام کر دے تو میں اس کے
لئے تیار ہوں۔ فی الحال چند واقعات اختصار کے ساتھ پیش کئے دیتا ہوں۔
حضور قلندر بابا اولیاء
آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح
عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے
والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا
خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں
گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا
پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی
کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ
دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو
یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔