Topics

احکم الحاکمین کی عدالت میں


          مجھے جو کرنا تھا کر چکا۔ میرے جذبہ انتقام پر کامیابی کا پانی پڑ چکا تھا۔ اب صرف مجھے یہ دیکھنا باقی تھا کہ جس عدالت نے محض ایک معمولی نافرمانی کے سبب مجھ جیسے جلیل القدر بادشاہ کے ساتھ یہ انصاف کیا ہے کہ ہمیشہ کے واسطے میری گردن میں لعنت کا طوق ڈال دیا۔ وہ اپنے اس خلیفہ کی نافرمانی پر کیا سزا دے گا جسے اس نے اپنے ہاتھ سے بڑے شوق میں تخلیق کیا ہے اور جس کی ذات سے اسے طرح طرح کی امیدیں وابستہ تھیں۔ آج دیکھنا ہے اس کے انصاف کا حال۔ میرا خیال تھا کہ وہ اپنے ہاتھ سے بنائے ہوئے مٹی کے کھلونے کو توڑے گا۔ لیکن مجھے خبر ملی کہ بارگاہ حقیقی سے آدم ؑ اور حوا کے نام پروانہ طلبی صادر ہوا ہے۔ حیہ اور طائوس بھی بلائے گئے ہیں۔ انجیر اور عود کو بھی حاضری کا حکم ملا ہے۔ یہ خبر سنتے ہی میں بھی چپکے سے اپنی انتہائی پرواز تک پہنچ گیا تا کہ انصاف کا تماشہ دیکھ سکوں۔

 

Topics


Shaitan Ki Sawaneh Umri

حضور قلندر بابا اولیاء

آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔