Topics
اور
آگے بڑھا تو ملائکہ کی ایک مختصر جماعت نے میرا استقبال کیا اور پیغام خداوندی
سنایا کہ میں ملائکہ ہفت افلاک کے معلم کی حیثیت سے ساتویں آسمان پر بھی فرشتوں کو اپنی تعلیم و تدریس سے فائدہ
پہنچائوں کیونکہ آسمان ہفتم کے فرشتوں نے خداوند قدوس سے درخواست کر کے مجھے بطور
مہمان اپنے پاس بلایا ہے۔
چنانچہ
میں ہمہ تن ملائکہ کی تعلیم و تدریس میں مصروف ہو گیا اور مدت دراز تک یہ سلسلہ
جاری رہا۔ یہاں یہ بات اور لکھ دوں کہ اب مجھے اس قسم کے اعزاز کی عادت ہو گئی
تھی۔ اس واسطے اپنی حیرت انگیز عظمت و ترقی پر مجھے کبھی غور کرنے کی ضرورت محسوس
ہی نہیں ہوئی، نہ مجھے غور سے واسطہ پڑا بلکہ میں اپنے خیال میں صرف یہ سمجھتا تھا
کہ میری پیدائش کا مقصد صرف عبادت الٰہی ہے اور اس کے احکام کی تعمیل ارشاد میں
فرشتوں کو درس دینے کی خدمت عالیہ انجام دے رہا تھا۔
حضور قلندر بابا اولیاء
آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح
عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے
والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا
خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں
گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا
پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی
کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ
دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو
یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔