Topics

اس کتاب کی اشاعت کا راز

 

          انسانوں کی ایک محفل میں گناہوں کا ذکر چھڑ گیا ایک بولا اگر دنیا میں شیطان کا وجود نہ ہوتا تو کوئی شخص گناہ نہ کرتا۔ دوسرے نے کہا۔ شیطان کو کیوں بدنام کرتے ہو، گناہ خود انسان کرتا ہے۔ شیطان کا اس میں کیا قصور؟

          بات کہیں سے کہیں پہنچ گئی۔ سوال اٹھا یہ شیطان ہے کیا بلا۔ کسی نے کہا فرشتہ تھا، کسی نے کہا جن تھا، کوئی بولا فرشتوں کا اتاد ہے۔ آدم کو جنت سے نکلوا دیا اور اب دنیا میں لوگوں سے گناہ کرا رہا ہے۔ یقین کے ساتھ شیطان کے متعلق کوئی کچھ نہ بتا سکا۔

          دوستوں میں سے ایک بولا یار دنیا میں ہزاروں انسانوں نے اپنی سوانح عمریاں شائع کیں، فرشتوں کی دنیا میں کسی کو یہ جرأت نہ ہوئی۔ کم سے کم یہ معلوم تو ہوتا یہ لوگ کون ہیں۔ اور یہ جوان کا استاد مشہور ہے آخر کیا ایسی بپتا پڑی کی بیچارا اتنا بدنام ہو رہا ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ فرشتوں کی دنیا اپنے اعمال نامے انسانوں کے سامنے بھیجتے شرماتی ہے۔ ضرور کوئی نہ کوئی خامی ہو گی۔

          شیطان بھی کہیں چھپا کھڑا تھا وہ ہنسا اور اس نے کہا ہم لوگ انسانوں کی طرح جھوٹ نہیں بولا کرتے اگر تم ہماری سوانح عمری ہی دیکھنا چاہتے ہو تو کل صبح اپنی میزوں پر یہ کتاب دیکھ لینا۔

          اگلی صبح انسانوں کی دنیا میں ایک حیرت انگیز کتاب ’’شیطان کی سوانح عمری‘‘ بڑی دلچسپی سے پڑھی جا رہی تھی۔ لوگ انگشت بدنداں تھے اور کہیں دور سے شیطان کے قہقہوں کی آوازیں آ رہی تھیں۔

 

 

Topics


Shaitan Ki Sawaneh Umri

حضور قلندر بابا اولیاء

آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔