Topics

فرقہ خارجیہ اور ان کی بارہ شاخیں


          یہ فرقہ ڈبل عقیدہ رکھتا ہے۔ بعض باتوں میں فرقہ جبریہ سے متفق ہے اور بعض معاملات میں فرقہ مرجیہ کا ہم خیال ہے۔بہرحال اب یہ بھی بارہ حصوں میں تقسیم ہے۔ جن کی تفصیل یہ ہے۔

          ارزقیہ:

          یہ لوگ کہتے ہیں کہ انسان کسی حال میں بھی خواب میں نیکی نہیں دیکھ سکتا کیونکہ وحی منقطع ہو گئی ہے۔

          ریاضیہ:

          ان کا ایمان ہے کہ قول صالح اور نیک اعمال اپنی نیت کے مجموعہ کا نام ایمان ہے۔

          لمبیہ:

          ان کا عقیدہ ہے کہ ہمارے روزمرہ کے معاملات جو مکمل ہوتے ہیں ان میں خدا کا ہاتھ نہیں ہوتا۔

          خازنیہ:

          یہ کہتے ہیں کہ آج تک کسی نے ایمان کو پہچانا ہی نہیں ہے۔

          خلفیہ:

          ان کا خیال ہے کہ کفار کے مقابلے سے بھاگنا سب سے بڑا کفر ہے خواہ وہ تعداد میں کتنے ہی ہوں۔

          کوزیہ:

          ان کے خیال میں پاکی اس وقت میسر آتی ہے جب بدن کو رگڑ رگڑ کر ملا جائے۔

          معتزلیہ:

          کہتے ہیں کہ شر اللہ کی طرف سے نہیں ہوتا معراج کوئی چیز نہیں، قیامت کے دن بندے خدا کو نہیں دیکھ سکتے۔

         

          کنزیہ:

          ان کا کہنا ہے کہ زکوٰۃ دینا انسان پر فرض نہیں بلکہ اپنے مال کو برباد کرنا ہے۔

          دیدیہ:

          ان کا مذہب یہ ہے کہ کسی نہ دیکھی ہوئی چیز پر بغیر سوچے سمجھے ایمان لانا بیکار ہے۔

          محکمیہ:

          ان کا منشاء یہ ہے کہ مخلوق پر اللہ تعالیٰ کو قدرت حاصل نہیں ہے کیونکہ یہ اس کے اختیار سے باہر ہے۔

          سراحیہ:

          یہ کہتے ہیں کہ پرانے نبیوں کے واقعات ہمارے لئے مثال نہیں بن سکتے بلکہ ان واقعات سے انکار واجب ہے۔

          اخفیہ:

          ان کا عقیدہ یہ ہے کہ اچھے اعمال کا بندہ کو اجر نہیں ملتا کیونکہ یہ اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں۔

 

فرقہ راضیہ اور اس کی بارہ شاخیں

          یہ فرقہ بھی بہت عروج پر تھا اور باقی فرقوں کے مقابلے میں نہایت تیزی کے ساتھ اپنے عقیدہ کی تبلیغ کر رہا تھا۔ مگر میں جانتا تھا کہ اس کی ترقی اور یکجہتی بھی میرے لئے مفید نہیں ہو سکتی اس واسطے دیکھنے والوں نے دیکھ لیا کہ یہ بھی بارہ حصوں میں تقسیم ہو گیا۔ جس کی تفصیل یہ ہے۔

          علویہ:

          ان لوگوں کا خیال ہے کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نبی تھے اور ان کی تعلیم نبوی تعلیم کا درجہ رکھتی ہے۔

          ابدیہ:

          ان کا عقیدہ یہ ہے کہ علی کرم اللہ وجہہ نبی نہیں تھے نبوت کے شریک ضرور تھے۔

          شاعیہ:

          ان کا خیال ہے کہ جو شخص حضرت علیؓ کو تمام صحابہ سے افضل اور برتر نہ جانے وہ کافر ہے۔

          اسحاقیہ:

          یہ کہتے ہیں کہ نبوت ختم نہیں ہوئی بلکہ وقتاً فوقتاً اللہ تعالیٰ کی طرف سے نبی آتے رہتے ہیں اور آتے رہیں گے۔

         

ٍٍٍ          زیدیہ:

          ان کا عقیدہ یہ ہے کہ نماز کی امامت سوائے اولاد علی کے کسی کو جائز نہیں ہے۔

          عباسیہ:

          یہ گرو حضرت عباس بن عبدالمطلب کے سوائے اور کسی کو امام تسلیم نہیں کرتا۔

          امامیہ:

          ان کا خیال ہے کہ زمین پر ہر وقت کسی امام یا رسول خدا کا ہونا یقینی ہے۔

          نارسیہ:

          ان کا ایمان ہے کہ اگر کوئی اپنی ذات کو اوروں سے افضل سمجھے تو وہ کافر ہے۔

          متناسخیہ:

          یہ کہتے ہیں کہ جان نکلنے کے بعد ایسا ممکن ہے کہ وہی روح کسی دوسرے جسم میں داخل ہو جائے۔

          لاعنیہ:

          یہ گروہ حضرت طلحہؓ و زبیرؓ و عائشہ صدیقہؓ وغیرہ پر لعنت کرتا ہے(العیاذ اللہ)

          راجعیہ:

          یہ کہتے ہیں کہ حضرت علیؓ دوبارہ دنیا میں آئیں گے۔ فی الحال ابر میں قیام فرما ہیں۔

          مرتضیہ:

          یہ گروہ اس بات کی حمایت میں ہے کہ بادشاہ اسلام سے ہر حال میں جنگ کرنا جائز ہے۔

 

Topics


Shaitan Ki Sawaneh Umri

حضور قلندر بابا اولیاء

آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔