Topics
یہ
تو آپ جانتے ہی ہیں کہ آدم اور انکی اولاد مجھ پر کتنی مہربان ہے آدم اور حوا
کا خیال تھا کہ ان کی تباہی کا اصلی سبب میری ذات ہے چنانچہ وہ زندگی بھر مجھ پر
لعنت ملامت کرتے رہے اور اب ان کی اولاد بھی مجھ غریب کو گالیاں اور کوسنے دیئے
بغیر نہیں رہتی حالانکہ سب جانتے ہیں کہ میں نے آدم کے ساتھ کوئی خاص دشمنی نہیں
کی تھی۔ بلکہ جو کچھ بھی کیا تھا وہ جذبہ انتقام کا کارنامہ تھا کیونکہ دراصل آدم
ؑ ہی میری تباہی کا باعث ہوئے تھے۔ نہ وہ پیدا ہوتے، نہ سجدہ کا جھگڑا پڑتا۔ اس
واسطے میں نے جو کچھ کیا وہ آدم کی مخالفت کے لئے بلکہ اپنے انتقام لینے کے لئے۔
کیونکہ جب آدم کی وجہ سے میں تباہ و برباد ہوا تو یہ کیسے ممکن تھا کہ وہ چین کی
زندگی گزارتے اور یہی نہیں بلکہ قیامت تک کوشش کروں گا کہ آدم کی اولاد چین سے نہ
بیٹھ سکے اور شاید آدم ؑ کی اولاد بھی مجھے اسی طرح کوستی رہے گی۔
حضور قلندر بابا اولیاء
آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح
عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے
والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا
خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں
گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا
پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی
کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ
دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو
یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔