Topics
کتنی
بہار تھی اس آسمان پر۔ کاش ایک دفعہ اور
دیکھنے کا موقع مل سکتا۔ ایک وہ وقت تھا کہ میں چھٹے آسمان پر حکومت کر رہا تھا
اور تمام فرشتے میرے تابعدار اور معتقد تھے اور آج وہ وقت ہے کہ میں صرف ایک
نظارہ کو ترستا ہوں۔ یہاں کے ملائیکہ کتنے شریف اور کتنے مہمان نواز تھے۔ اف یہ
خیال کر کے کلیجہ منہ کو آتا ہے کہ ایسے جنت نظیر مقام سے مجھے محروم ہونا پڑا۔
یہاں بہت ہی کم عرصہ قیام ہوا کہ مجھے ساتویں آسمان پر حاضر ہونے کا حکم سنا دیا
گیا چنانچہ میں اپنے ساتھیوں کے اخلاص آمیز برتائو پر ممنونیت کے آنسو نچھاور کر
کے ساتویں آسمان کے لئے روانہ ہو گیا۔
حضور قلندر بابا اولیاء
آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح
عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے
والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا
خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں
گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا
پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی
کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ
دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو
یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔