Topics

پہلے آسمان پر

          میری عبادت اور ریاضت پورے جوش پر تھی وعظ کی مجلسیں روزانہ ہوا کرتی تھیں۔ پہلے آسمان کے فرشتے میرے درس و تدریس سے بہت کچھ سیکھ چکے تھے۔ میں بھی ان سب سے مانوس ہو گیا تھا۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ جیسے میں بھی انہیں میں سے ایک ہوں۔ میرے سب ساتھی آپس میں ایک دوسرے سے سرگوشیاں کرتے رہتے تھے کہ پروردگار نے عزازیل جیسی ہستی ان کی تعلیم و تربیت کے لئے بخشی ہے۔ مجھے بھی سب کچھ معلوم تھا کہ یہ فرشتے میرے متعلق کیا رائے رکھتے ہیں۔ ایک روز یکایک مجھ کو بتایا گیا کہ آسمان دوئم کے فرشتے میرے جلیس ہونا چاہتے ہیں اور وہ بھی میرے پند و نصیحت سے کچھ فائدہ اٹھانے کی تمنا رکھتے ہیں۔ میں نے یہ سن کر جواب دیا کہ میں جو کچھ جانتا ہوں ان کو بھی ضرور بتائوں گا۔ وہ شوق سے وعظ کی مجلسوں میں حاضر ہوا کریں۔ لیکن اس کے جواب میں مجھ کو بتایا گیا کہ آسمان دوم کے فرشتے پہلے آسمان پر نہیں آ سکتے۔ چنانچہ میں بحکم خداوندی دوسرے آسمان پر پہنچا دیا گیا۔ پہلے آسمان کے فرشتوں کو میری اس تبدیلی اور جدائی سے افسوس ہوا مگر میں نے انہیں سمجھادیا کہ حکم خداوندی کے آگے ہم سب کی گردنیں خم ہیں اور یہی ہمارا امتیاز ہے۔ آسمان اول کے فرشتے میرے سمجھانے سے کچھ مطمئن ہو گئے اور میں اپنے محبوب ساتھیوں کو باحسرت و یاس چھوڑ کر دوسرے آسمان پر چلا گیا۔

Topics


Shaitan Ki Sawaneh Umri

حضور قلندر بابا اولیاء

آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔