Topics
ان
۷۲ فرقوں کی تیاری اور
تکمیل کے بعد میں عرصہ تک خاموش رہا مگر جی کو کبھی اطمینان نہ ہوا چنانچہ تیرھویں
اور چودھویں صدی میں ان کی تعداد میں گیارہ کا اضافہ اور ہوا جن کے نام یہ ہیں۔
(۱) کرامیہ (۲) دہریہ (۳) حالیہ
(۴) باطنیہ (۵) لباخیہ (۶) براہمیہ
(۷) شعریہ (۸) سوفطائیہ (۹) فلاسفیہ
(۱۰)
سینہ (۱۱) مجوسیہ
ان
کے علاوہ جو میرا نیا پروگرام مرتب ہو اہے اس میں بھی یہ چیز زیرغور ہے کہ اس
تفریق کو اور وسیع کیا جائے اور امید ہے کہ اس کا نتیجہ ۱۹۶۰ء کے آخر تک پیش کر سکوں
گا۔
حضور قلندر بابا اولیاء
آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح
عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے
والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا
خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں
گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا
پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی
کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ
دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو
یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔