Topics
چونکہ
انجیر اور عود نے آدم سے ہمدردی کی تھی اس واسطے آدم ؑ کی اولاد ان دونوں کو
اپنا دشمن نہیں کہتی بلکہ ان سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہے اور اگر انجیر اور
عود کو آدم ؑ کے ذریعے نقصان نہ پہنچتا اور وہ آدم ؑ کی بدولت جنت سے نہ نکالے
جاتے یا ان میں آدم ؑ کے خلاف کوئی جذبہ نہ ہوتا تو یقیناً یہ دونوں چیزیں آدم ؑ
اور ان کی اولاد کے لئے بے انتہا فوائد بخشتیں۔ لیکن افسوس ہے کہ انجیر اور عود کا
دل آدم ؑ کی طرف سے صاف نہیں ہے اور انہیں یقین ہے کہ ان کی تباہی کا باعث آدم ؑ
ہی ہے۔ لہٰذا ان دونوں نے اپنے بے شمار فوائد کا اظہار ہی نہ ہونے دیا۔
حضور قلندر بابا اولیاء
آج تک کسی جن یا فرشتہ نے اپنی سوانح
عمری شائع نہیں کی۔ کیوں نہیں کی۔ یہ ایک راز ہے اور رکھا گیا ہے۔ دنیا میں رہنے
والے کم سمجھ انسان اسے نہیں جانتے اور نہیں جان سکتے۔ خاک کی بنی ہوئی عقل کیا
خاک سمجھے گی کہ یہ نوری اور ناری دنیا آج تک اپنی اپنی سوانح حیات لکھنے سے کیوں
گریز کرتی ہیں۔ یہ موٹی عقل کے پتلے شاید یہ سمجھتے ہیں کہ جنوں اور فرشتوں کو لکھنا
پڑھنا نہیں آتا یا انہیں لکھنے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یاد رہے کہ ہم نے مٹی
کے پتلوں سے پہلے کھانا سیکھا ہے، پہلے بولنا سیکھا ہے۔ اگر کسی کو یہ غرور ہے کہ
دنیا کا بے بضاعت انسان کسی معمولی سے معمولی فرشتے کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے تو
یہ انسان کی لکھو کھا حماقتوں میں سے ایک اہم حماقت اور نادانی ہے۔