Topics
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چند روز یا چند ہفتے غار حرا میں قیام فرمانے کے بعد گھر واپس تشریف لے آتے تھے۔ رشتے داروں اور اعزاء، اقرباء اور دوستوں سے ملاقات کے بعد واپس غار حرا میں تشریف لے جاتے تھے کھانے کے لئے ستو، کھجوریں اور پانی ساتھ ہوتا تھا۔
حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا میں ذہنی یکسوئی کنسنٹریشن کے لیے تشریف لے جاتے تھے روحانی علوم کے نقطہ نظر سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا میں مراقبہ فرماتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذہن حقیقت کائنات اور اللہ رب العزت کی ذات پر مسلسل مرکوز تھا جب یہ مرکزیت اپنی حد تک پہنچ گئی تو غیب مشاہدے میں آگیا۔ سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر ملائکہ پر پڑی اور ملاء اعلیٰ کے سردار حضرت جبرئیل علیہ السلام سامنے آگئے۔حضرت جبرئیل علیہ السلام کی معرفت تعلیمات کا سلسلہ شروع ہوا اور خداوندی نے براہ راست تعلیمات دیں۔ جس کا تذکرہ معراج شریف کے واقعہ میں بیان ہوا ہے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔