Topics
”اور میرے بندوں کو کہہ دو کہ بولیں تو اچھی بات بولیں۔ بلاشبہ شیطان( بری بات سے) ان میں فساد ڈلواتا ہے ۔بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔“( القرآن)
”کسی شخص کے لئے دو آدمیوں کے درمیان بغیر ان کی اجازت کے بیٹھنا صحیح نہیں ہے ۔“ (الحدیث)
دو آدمی مجلس میں بیٹھ کر اگر سرگوشی کریں تو وہاں موجود دوسرے آدمیوں کے دل میں یہ خیال آسکتا ہے کہ شاید ہماری نسبت کوئی بات کہی جا رہی ہے۔ اگر یہ نہیں تو اتنا گمان تو ضرور ہوتا ہے کہ ہمیں اس قابل نہیں سمجھا کہ اپنی گفتگو میں شریک کیا جائے ۔ اس بدگمانی کو ختم کرنے کے لئے قرآن پاک نے مجلس میں بیٹھنے کے آداب بیان کیےہیں اور سورۃ مجادلہ میں فرمایا ہے ۔“ سرگوشی پر شیطان اکساتا ہے تا کہ وہ مسلمانوں کو رنجیدہ کرے۔“
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔