Topics

آئینہ میں چہرہ ہیبت ناک


            میں جب بھی آئینے میں اپنی شکل دیکھتی ہوں میری آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے نظر آتے ہیں اور گال غیر معمولی طور پر پچکے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ شیشہ دیکھنے کے بعد مجھے اپنے اپ سے نفرت ہونے لگی ہے اور کبھی کبھی تو دل چاہتا ہے کہ آئینہ توڑ دوں۔ اس مصیبت سے نجات حاصل کرنے کے لئے میں آئینہ دیکھنا چھوڑ دیا ہے۔ ویسے تو یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، آدمی ساری عمر آئینہ دیکھنے سے پرہیز کر سکتا ہے لیکن چونکہ بات گیر معمولی ہے اس لئے طبیعت پر ایک بوجھ پڑنے لگتا ہے۔

            براہ کرم اپنے علم کی روشنی میں یہ بتایئے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے اور بعض دفعہ آئینہ  میں چہرہ اتنا ہیبت ناک کیوں نظر آتا ہے؟

 

جواب:   علم روحانیت میں دیکھنے کی طرز اس سے بالکل مختلف ہے جو ہمارے ہاں رائج ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم آئینہ دیکھتے ہیں حالانکہ ہم آئینہ نہیں دیکھتے ، آئینہ ہمیں دیکھتا ہے۔ دراصل ہم آئینہ  کے دیکھنے کو دیکھتے ہیں یعنی آئینہ ہمیں اپنے اندر جذب کر لیتا ہے اور ہم وہی کچھ دیکھتے ہیں جو آئینہ ہمیں دکھاتا ہے۔ یہ بات بھی غو ر طلب ہے کہ آئینہ کے اندر گوشت پوست کا جسم نہیں بلکہ وہ لہریں ہوتی ہیں جن کے تانے بانے میں گوشت پوست کا جسم بنا ہوتا ہے۔ یہ بات عام طور پر مشاہدے میں آئی ہے کہ بعض مرتبہ آئینہ میں چہرہ خوشنما اور جاذب نظر آتا ہے اور بعض دفعہ آئینہ میں منعکس تصویر دیکھ کر انسان خود سے بدل ہو کر اپنے آپ کو بد صورت محسوس کرتا ہے۔ یہاں سے قانون کا انکشاف یہ ہوتا ہے کہ جس طرح انسان کے اندر دوسروں کو قبول کرنے اور ان کے تصوارات جذب کرنے کی صلاحیت ہے بالکل اسی طرح آئینہ بھی انسانی شکل و صورت کے ساتھ اس کے خیالات اور تصورات اپنے اندر جذب کر کے ان کی عکاسی کرتا ہے۔

             کسی چہرہ کو منعکس کرنے میں جو صورتیں واقع ہو تی ہیں ان کو یہاں بیان کرنے سے مسئلہ کی کسی حد تک وضاحت ہو سکتی ہے۔

                        ۱۔         شیشہ پر قلعی کرنے میں جو چیزیں استعمال ہوتی ہیں وہ ناقص ہوں۔

                        ۲۔        دیکھنے والے شخص کی آنکھ کا فوکس صحیح نہ ہو۔

                        ۳۔        ان لہروں  میں جو آئینہ  کے اندر جذب ہوتی ہے کوئی بیماری چھی

                                    ہوئی ہے جو بعد میں اپنی کوئی شکل وصورت اختیار کر لے جیسے

                                    آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے۔۔۔۔دماغی کمزوری کی وجہ سے کوئی

                                    دماغی بیماری  وغیرہ۔۔۔

            دیکھنے کی ایک طرز یہ ہے کہ ہم جو کچھ دیکھتے ہیں وہ باہر نہیں بلکہ اندر دیکھتے ہیں کسی بھی چیز کا عکس آنکھوں کے ذریعے ایک فلم کی صورت میں ہمارے دماغ کی اسکرین پر پڑتا ہے دماغ اس تصویر میں معنی پہنا کر ہمیں اس کی موجودگی کی اطلاع دیتا ہے  اور ہم اس دی  جانے والی اطلاع کو محسوس کر لیتے ہیں۔

            اگر گھر کے کسی آئینے میں دیکھنے سے انکھوں کے نیچے سیاہ حلقے نظر اتے ہیں تو بیان کردہ وجوہات میں سے کوئی ہو سکتی ہے۔ اگر ان وجوہات کو دور کرنے کے بعد سیاہ حلقے نظر آتے ہیں تو کسی نسوانی بیماری کا پیش خیمہ ہے۔

            آپ کسی معالج سے رابطہ قائم کر کے لیکوریا کا علاج کروائیں۔

Topics


Ism e Zaat

خواجہ شمس الدین عظیمی



روز نامہ جنگ، کراچی کے کالم ” قارئین کے مسائل“ اور ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی ” روحانی سوال و  جواب “ کے کالمز میں خانوادہ سلسلہ عظیمیہ سے پوچھے گئے سوالات گو کہ تاریخِ اشاعت کے حساب پرانے ہیں لیکن معاشرے سے تعلق کی بنا پر ان کالمز پر وقت کی گرد اثر انداز نہیں ہوئی اور ان کی افادیت و اثر پذیری ترو تازہ ہے۔پیشِ نظر کتاب میں شامل کالمز حال کا قصہ نہیں،ماضی کی داستان بھی ہیں۔ یہ حالات حاضرہ کا مظاہرہ نہیں، مستقبل کے لئے راہنمائی کا ذریعہ بھی ہے۔قارئین اور محققین کے لئے اس کتاب میں ۹۲ کالمز کی شکل میں علم و آگاہی کا خزانہ ہے جو تفکر کی دعوت دیتا ہے لہذا کسی بھی دور میں ، کسی  بھی وقت ان تحریرات پر غور و فکر سے حکمت کے موتیوں کا حصول ممکن ہے۔ ان کالمز میں بہت سارے موضوعات کو ایک ہی تحریر میں تسلسل کے ساتھ لکھا گیا ہے۔منطق سے سلجھائے اور لغت کے بکھیڑوں میں الجھے بغیر سادہ طرز ِاسلوب کے ساتھ دریا کوزے میں بند ہے۔