Topics

چہرے اور جسم پر زائد بال



اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد کیا ہے کہ ہم نے ہر چیز کو معین مقداروں  کے ساتھ تخلیق کیا ہے۔ عورت اور مرد میں یہ معین مقداریں ہی انفرادیت قائم رکھتی ہیں۔

انسان کے اندر خون دور کرتا رہتا ہے۔ ہوا،روشنی اور کاسمک ریز کے ذریعہ  ہر کی ایک کثیر مقدار ( جس پر انسان کی زندگی کے قیام کا انحصار ہے) انسان کے اندر داخل ہوتی رہتی ہے۔ یہ زہر مسامات کے ذریعہ پسینہ اور بالوں کی شکل میں خارج ہوتا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بال ان حصّوں پر زیادہ ہوتے ہیں۔جس جگہ  خون کا دباؤ  نسبتاً زیادہ ہوتا ہے۔ مردوں  کے چہرہ  پر داڑھی ہوتی ہے لیکن عورتوں کے چہرہ  پر بال نہیں  ہوتے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عورتوں میں خون کا یہ زہریلا اثر ایک مخصوص نظام کے تحت ہر ماہ خارج ہوتا رہتا ہے۔ اگر اس ماہانہ نظام صفائی میں خلل یا کمی واقع ہو جائے تو خلل یا کمی کی مناسبت سے عورتوں کے چہرہ پر بال نکل آتے ہیں۔ اس کے لئے ضروری  ہے کہ ماہانہ نظام کو بحال رکھا جائے۔

ایک پاؤ کلونجی پانی سے دھو کر دھوپ  میں سکھالیں اور کھلے منہ کی صاف شفاف نیلے رنگ کی شیشی میں بھر لیں۔ عشاء کی نماز کے بعد سو مرتبہ

فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ

پڑھ کر  کلونجی پر  دم کردیں اور شیشی کا ڈھکنا بند کردیں۔اس طرح اکیس روز تک کریں ۔بائیسویں روز سے صبح  نہار منہ چوتھائی چائے کا چمچہ کلونجی منہ میں ڈال کر دو تین گھونٹ پانی  کے ساتھ نگل لیں۔ کلونجی کھانے کے آدھے گھنٹہ بعد تک  کوئی چیز کھانا  پینا منع ہے۔ ایک پاؤ کلونجی ختم ہونے تک یہ عمل جاری رکھا جائے۔

Topics


Roohani Elaj

خواجہ شمس الدین عظیمی

                                                         

                شک اوربے  یقینی کے طوفان سے پیدا ہونے والی  تقریباً دو سو بیما ریوں  اور مسائل کو  یکجا کر کے اس کتاب میں ان کا حل شائع کیا جا رہا ہے۔

کتاب " روحانی علاج" میں جتنے بھی امراض کے علاج اور مسائل  کا حل  پیش کیا گیا ہے، وہ سب مجھے سلسلہ اویسیہ ،قلندریہ،  عظیمیہ  سے منتقل ہوئے ہیں اور اس فقیر نے ان سب  عملیات  کی زکوٰ  ۃ ادا کی ہے۔

میں اللہ کی مخلوقات کیلئے اس روحانی فیض کو عام کرتا ہوں اور سیدنا حُضور علیہ الصّلوٰ ۃ والسلام  کے وسیلے سے دست با دُعا  ہوں کے اللہ تعاالیٰ میری  اس کوشش کو شرف ِ قبولیت بخشیں اور اپنے بندوں کو صحت عطا فرمائیں ۔مشکلات و مصائب اور پریشانیوں سے محفوظ رکھیں۔

آمین ثم آمین۔