Topics

ایام کی بے ترتیبی

ایام کی بے ترتیبی سے عورتوں میں بہت سے امراض پیدا ہو جاتے ہیں ۔ نلوں میں دکھن ہو جاتی ہے، پیٹ بڑا ہو جاتا ہے اور مقررہ ایّام سے پہلے شدید درد کی کیفیت سے دو چار ہونا پڑ تا ہے ۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اگر ایام صحیح وقت اور پوری مدت تک نہ ہوں تو عورتوں کے چہرہ پر بال نکل آتے ہیں ۔ بےترتیبی کی شکایت اگر پُرانی ہو جائے اور مرض کی حیثیت اخیتار کر لے تو رحم میں ورم آجاتا ہے جس کی وجہ سے عورتیں تولید کے قابل نہیں رہتیں۔ اس کا اثر رنگ و روپ پر بھی پڑتا ہے اور جسم پھولنا شروع ہو جاتا ہے۔ خون غلیظ اور گاڑھا ہو سکتا ہےاور کمر میں درد اور اعضا  شکنی کا عارضہ بھی لا حق ہو سکتا ہے۔ اگر "نظام ایام" آہست آہستہ کم ہو کر عمر سے پہلے بالکل بند ہو جائے تو عورتوں کے اندر مردانہ خصوصیات پیداہو تے ہوئے بھی دیکھی گئی ہیں۔

جس طرح کھانا کھانے اور پانی پینے کے بعد فطری طورپر بول و براز کا ہونا ضروری ہے اسی طرح "ماہواری" بھی عورتوں کی صحت کے لئے لازمی ہے۔ اس کے لئے ایک تعویذ لکھا جا رہا ہے۔ اس تعویذ میں بسم اللہ شریف لکھنا منع ہے۔

ایام کی بے ترتیبی میں اگر کمر میں درد ہو تو یہ تعویذ پشت پر اس طرح باندھیں کہ تعویذ ریڑھ کی ہڈی  کے آخری جوڑ سے چھوتا رہے۔ نلوں میں دکھن ہو تو یہ تعویذ ناف کے اوپر باندھیں۔

(نوٹ: تعویذ کو دھاگہ میں باندھا جائے جس کا رنگ بینگنی یا جامنی ہو، کپڑا یا کسی قسم کی پٹی استعمال نہ کی جائے۔)

نہانے کی ضرورت یا رفع حاجت کے وقت بھی تعویذ جسم سے الگ نہ کریں ۔ تعویذ کو موم  جامہ کر لیا جائے تاکہ پانی پڑنے سےتعویذ کے اوپر لکھے ہوئے نقوش خراب نہ ہوں۔ تعویذ یہ ہے:۔


Topics


Roohani Elaj

خواجہ شمس الدین عظیمی

اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔

روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں  اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر ضرب لگائی جائے  اورذہنی طورپر اس کی نفی کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل  ہوجاتی ہے ۔ نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔ اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔