Spiritual Healing
تالی دونوں ہاتھ سے بجتی ہے۔ میاں بیوی دونوں بات بے بات لڑتے رہیں تو اس گھر
کی فضا مکدر ہو جاتی ہے اور اولاد کی تربیت میں بڑا سقم واقع ہو جاتا ہے اس کا
تدارک اس طرح کرنا چاہئیے کہ میاں بیوی
دونوں میں سےکوئی ایک اولاد کی تر بیت کی خاطر ایثار کرے اور خاموشی اختیار کرے۔
وہ مثال تو آپ نے سُنی ہوگی " ایک چُب سو کر ہرائے" بالفرض محال اگر
دونوں میں سے کسی کی طبیعت میں ایثار نہ ہو تو
وَالْکَاظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ الْنَاسِ
وَاللّٰہُ یُحِبُ الْمُحْسِنِیْنَ
ہر نماز کے بعد
سو مرتبہ پڑھکر ایک گھونٹ پانی پر دم کرکے پئیں۔
(آیت کا ترجمہ یہ ہے " جو
لوگ غصّہ کھاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کردیتے ہیں۔ اللہ احسان کرنےو الے ایسے
بندوں سے محبت کرتا ہے۔")
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔