Spiritual Healing
دیکھنے میں آیا ہے کہ اس مرض کا علاج
نہیں ہوتا البتہ ایلو پیتھی میں سوئی (سرنج) کے ذریعہ پیٹ سے پانی نکالنا
ایک طریقہء علاج ہے لیکن کچھ عرصہ کے بعد پیٹ میں پانی پھر بھر جاتا ہےاور پھر نکالدیا جاتا ہے۔ یہ کوئی
مستقل علاج نہیں ہے۔ اس فقیر نے استسقیٰ کے کئی مریضوں کا علاج کیا ہے۔ اللہ
تعالیٰ کے فضل و کرم سے مریض کو پوری طرح اور مستقل صحت نصیب ہو جاتی ہے۔
ایک کاغذپر
بِسْمِ
اللّهِ الرَّحْمـَنِ الرَّحِيمِ |
وَاِثْمُھُمَا اَکْبَرُ مِنْ نَفْعِھُمَا ؕ |
لکھکر بطور فلیتہ جلا کر رات کو سوتے وقت یا دن میں ایک مرتبہ دھواں لیں ۔
دوسرا کام یہ کرنا ہے کہ مریض زمین کے اوپر چت لیٹ جائے آنکھیں بند کر لے اور
دونوں ہاتھ سر پہ رکھے ۔ تین مرتبہ مندرجہ بالا عربی کی عبارت پڑھے اور یہ تصور
کرے کہ پیٹ کا پانی روشنی بنکر پیروں کے ذریعہ زمین میں جذب (EARTH) ہو رہا ہے۔ یہ علاج اس وقت تک جاری رکھنا چاہئیے جب تک مرض سے
کلی طور پر نجات جاصل نہ ہو جائے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اگر امراض اوران کی بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے
تجاوزکرجاتی ہے ۔ ان امراض کی نوعیت اوروجوھات بھی الگ الگ ہیں ۔ روحانی نظریہ
علاج کے مطابق امراض کے دورخ ہیں ۔ ایک جسمانی اوردوسراذہنی یا روحانی ۔ جسمانی
نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے ۔
روحانی نطریہ علاج میں ہرمرض کے خدوخال ہوتے ہیں اورہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتاہے ۔ یہ
دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں ۔ موجودہ دورمیں نفسیاتی اورطبعی امراض کا جو
کردارسامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ روحانی علم کا
نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کی جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر
ضرب لگائی جائے اورذہنی طورپر اس کی نفی
کی جائے تو بہت جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے ۔
نا صرف جلد شفا حاصل ہوجاتی ہے بلکہ پیچیدہ ولاعلاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے ۔
اس کتاب میں شک اوربے یقینی کے طوفان سے پیداہونے والی تقریبا دوسو 200 بیماریوں
اورمسائل کو یکجا کرکے تعویذات اوروظائف کے ذریعہ ان کا حل پیش کیا گیا ہے ۔