Topics

مرکزی درس گاہ

 

 

جب پاکستان کے بڑے بڑے شہروں کا ذکر آتا ہے تو لاہور علی ہجویری ، اسلام آباد بری امام، گجرات شاہ دولہ دریائی، پاکپتن بابا فرید شکر گنج ، ملتان بہاء الدین ذکریا، جھنگ سلطان باہو، سندھ سر سچل سرمست، شاہ عبدالطیف بھٹائی، علاقہ سہون شریف میں قلندر اور عصر حاضر میں سندھ کے ایک قدیم شہر اور عروس البلاد کراچی کو حضور قلندر بابا اولیاء کی نسبت حاصل ہے جو بفرزون کے علاقہ شادمان ٹاؤن میں محو استراحت ہیں۔

پاکستان کےمختلف علاقوں سے کراچی میں داخل ہونے کے بعد کینٹ اسٹیشن سے صدر، صدر سے نارتھ کراچی اور نارتھ کراچی سےنیو کراچی سرجانی ٹاؤن جاتے ہوئے راستے میں ناظم آباد نمبر1 کے علاقہ انکوائری آفس بس اسٹاپ پر اتریں تو سامنے نیا فلائی اور اور پل نطر آتا ہے سڑ ک کی دوسری جانب دائیں طرف تھوڑے سے فاصلے پر پٹرول پمپ اور بائیں طرف ایک گلی میں لوہے کا گیٹ ہے اس گیٹ سے ناظم آباد نمبر1 میں۔ داخل ہو جائیں ایک سو گز چلنےکے بعد آپ کو ایک فوارہ نظر آئے گا جو ایک چوراہے کے بیچ میں بنا ہوا ہے۔ اس سے دائیں جانب مڑیں تو سامنے ایک تکون کی شکل میں دو گلیاں آپس میں سر جوڑے ہوئے ہیں۔ بائیں ہاتھ والی گلی میں تھوڑی دور چل کر عظیمی دواخانہ کا بورڈ ملے گا اس کے ساتھ دو لوہے کے گیٹوں والا گھر ہے جس پر 1 ڈی – 7/1 کے الفاظ تحریر ہیں اور بالمقابل چوک میں چار تلواروں والا فوارہ ہے اور ان دونوں فواروں کے درمیان سڑک کی بائیں جانب یہ گھر اپنی  شان و شوکت کے ساتھ موجود ہے جس تک آپ کوپہچانے کی سعی کر رہا ہوں۔ بڑے دروازے سے گھر کے اندر داخل ہونے کے بعد سامنے سیڑھیوں کے ذریعے پہلی منزل پر آئیں تو بالکل سامنے کمرہ کا دروازہ نظر آتا ہے اس کمرے کو یہ شرف حاصل ہے کہ اس عظیم ہستی جس کا ہم ذکر  کرنے والے ہیں اسے اپنے رہنے کے لئے منتخب کیا۔

یہ گھر ہمیں یہ سبق دیتا ہےکہ ایک بندے نے چودہ سال شب و روز اپنےروحانی استاد کی اتنی خدمت کی، اتنی خدمت کی اس استاد کو یہ کہنا پڑا کہ اگر مجھے خواجہ صاحب جیسا شاگرد نہ ملتا تو میں چپکے سے اس دارِ فانی سے کوچ کر جاتا۔

اب آپ نقشے کی طرف آئیں جو اس مضمون کے ساتھ منسلک ہے نقشہ بغور دیکھیں انڈیکس Legend  میں نمبر اور الفاظ دیکھیں نقشہ میں اشکال کے ساتھ نمبر بھی نظر آئیں گے۔

کمرہ نمبر B کے دروازہ سے آپ اندر آئیں تو بائیں جانب شکل نمبر3 دیوار کے ساتھ بنچ رکھے ہوئے ہیں اور دائیں جانب والی دیوار کے ساتھ کرسیاں جو بالترتیب مریضوں اور مہمانوں کے لئے استعمال ہوتی تھیں شکل نمبر4 میں سامنے والی دیوار کے ساتھ ایک تخت بچھا ہوا نظر آئے گا جو ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء اپنے آرام کے علاوہ نشست و برخاست کے لئے استعمال کرتے تھے تخت کے اوپر کھجور کے پتوں سے بنی ہوئی چٹائی بچھی رہتی تھی۔ اس سے دائیں جانب تھوڑے فاصلے پر شکل نمبر1 میں کرسی اور میز ہے جو حضور قلندر بابا اولیاء اپنے ادبی ذوق و شوق کے لئے استعمال کرتے تھے۔یہاں دائیں طرف والے دروازے سے باہر پچھلے Terrace  نمبر A پر چلے جائیں تو وہاں بھی ایک تخت شکل نمبر 1 میں دکھایا گیا ہے اس پر حضور قلندر بابا اولیاء موسم گرما میں رات کو آرام فرماتے تھے اور ساتھ ساتھ روحانی محفلیں جمتیں ۔ نور کا نزول ہوتا، اللہ تعالیٰ کی اور اللہ کے حبیبِ پاکؐ کی رحمتوں اور شفقتوں کی بارش  برستی تھی۔




اس جگہ سے واپس مڑیں اور کمرہ نمبر C کے دروازےسے داخل ہو ں تو سامنے دو چوکور نشستیں دیکھیں گے دونوں کے درمیان  ایک زگ زیگ  zig – zag  تیر کے نشان والا " لہرکی طرز کا " ایک راستہ  (PATH) دکھائی دے گا یہ وہ جگہ ہے جہاں حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کو عظیم روحانی سائنسدان ابدال ِ حق سید محمد عظیم برخیا نے 72 گھنٹے بیدار رکھ کر لا شعوری تحریکات کو اپنے خصوصی تصرف سے پلک جھپکائے بغیر جِلا بخشی۔

جس طرف سے تیر کا نشان دیا ہوا ہے وہاں قلندر بابا اولیاء تشریف فرماتے تھے اور دوسری طرف خواجہ صاحب کی نشست تھی۔ اس پروگرام کی کامیابی کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے حضرت جبرائیل کے ساتھ ملاقات ہوئی۔

پھر یہاں سے آپ واپس گراؤنڈ فلورپر تشریف لائیں تو باہر جانے والے گیٹ کی طرف جاتے ہوئے ایک واٹر پمپ ملے گا شکل نمبر1 اس کی  تنصیب کی جگہ  نشاندہی قلندر بابا  نے کی اور فرمایا کہ " اس جگہ میٹھا پانی ملے گا" اور واقعی میٹھا پانی نکلا یہ واٹڑ پمپ ابھی تک اپنی جگہ موجود ہے اور لوگ اس پانی سے فیض یاب ہوتے ہیں۔نقشہ میں گھر کے احاطے سے باہرشکل نمبر ۲ میں ایک بادام کا درخت دکھایا ہوا ہے جس کے بارے میں تذکرہ قلندر بابااولیاء میں حضرت خواجہ صاحب نے تحریر کیا ہےکہ:

"کہ حضور بابا صاحب نے ایک دن باتوں باتوں میں فرمایا کہ یہ درخت مجھ سے اس قدر باتیں کرتا ہے کہ میں عاجز آگیا ہوں میں نے اُسے کئی مرتبہ کہا ہے کہ زیادہ باتیں نہ کیا کر میرے کام میں خلل  پڑتا ہے مگر یہ مانتا ہی نہیں"

بات رفت گزشت ہو گئی ایک روز صبح بیدار ہونے کے بعد دیکھا کہ درخت غائب ہے بڑی حیرانی ہوئی کہ اتنا بڑا درخت کہاں غائب ہو گیا باہر جاکر دیکھا کہ درخت جڑ سے کاٹ دیا گیا ہے آج تک یہ بات معمہ بنی ہوئی ہے کہ اتنے بڑے درخت کو کس نے کاٹا اور کیسے لے گیا نیز درخت کاٹنے میں جب اس پر کلہاڑی پڑی ہوگی تو آواز بھی ہوئی ہوگی لیکن میری آنکھ بھی نہیں کھُلی میں نے اس بارےمیں حضور قلندر بابا  سے پوچھا تو وہ مسکرا کر خاموش ہو گئے اس واقعے سے یہ بات سامنے آتی ہےاور قانون یہ بنتا ہے کہ انسان، حیوان، چرند اور پرند کے علاوہ کائنات کی ہر شعوری چیز حواس رکھتی ہے۔ جس کے تحت بادام کا درخت باتیں کرتا تھا اس کے پیچھے قدرت کا یہ قانون کام کرتاہے۔" کہ اللہ آسمانوں اور زمین کی روشنی ہے۔"


 

Topics


Huzoor Qalander Baba Aulia R.A (Hayat, Halat, Taleemat..)

Yasir Zeeshan Azeemi

میں نے اس عظیم بندے کے چودہ سال کے شب و روز دیکھے ہیں۔ ذہنی، جسمانی اور روحانی معمولات میرے سامنے ہیں۔ میں نے اس عظیم بندہ کے دل میں رسول اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے من مندر میں اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے نقطۂ وحدانی میں کائنات اور کائنات کے اندر اربوں کھربوں سنکھوں مخلوق کو ڈوریوں میں باندھے ہوئے دیکھا ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ کائنات کی حرکت اس عظیم بندہ کی ذہنی حرکت پر قائم ہے۔ اس لئے کہ یہ اللہ کا خلیفہ ہے۔ میں نے اس بندہ کی زبان سے اللہ کو بولتے سنا ہے۔

گفتہ اور گفتہ اللہ بود

گرچہ از حلقوم عبداللہ بود

عظیم بندہ جسے آسمانی دنیا میں فرشتے قلندر بابا اولیاءؒ کے نام سے پکارتے ہیں، نے مجھے خود آگاہی دی ہے۔ ڈر اور خوف کی جگہ میرے دل میں اللہ کی محبت انڈیل دی ہے۔ قلندر بابا اولیاءؒ نے میری تربیت اس بنیاد پر کی ہے کہ یہاں دو طرز فکر کام کر رہی ہیں۔ایک شیطانی طرز فکر ہے جس میں شک، وسوسہ، حسد، لالچ، نفرت، تعصب اور تفرقہ ہے۔