Topics
قلندر بابااولیاء رحمۃ اللہ علیہ بے
حد ہر دل عزیز تھے۔آپ جس جگہ تشریف لے جاتے لوگ نہایت خندہ پیشانی سے آپ کا
استقبال کرتے۔ کچھ لوگ اپنے ذاتی مسائل کےلیے آپ سے ملتے جب کہ بعض لوگوں کے ساتھ
علمی سوال و جواب کی نشست ہوتی تھی۔ آپ بڑی توجہ سے سب کی بات سنتے اور مطمئن
کردیتے تھے۔ آپ کے پاس انجینئر ، ڈاکٹر ، اساتذہ، طالب علم، صنعت کار، سرکاری افسران
سب ہی لوگ حاضر ہوتے تھے۔ آپ کی محفل میں سب برابر حیثیت سے بیٹھتے تھے۔ حتی کہ آپ بھِ اپنی کوئی مخصوص نشست نہیں
رکھتے تھے۔قلندر بابا اولیاء سے لوگ سوال کرتے اور آپ ان کے جواباات دیتے تھے۔ ہر
علم کے بارے میں سوال کرنے کی عام اجازت تھی لیکن روحانی ، تحقیقی اور سائنسی علوم
کے بارے میں سوال کرنے کو پسند فرماتے تھے۔ مجلس کے شرکاء آپ کا بہت ادب و احترام
کرتے تھے۔
قلندر بابا اولیاء کے حلقہ احباب کے بارے میں آپ کے بچپن
کے دوست نثار علی بخاری لکھتے ہیں کہ!
یوں تو قلندر بابا کے دوستوں اور احترام کرنے والوں کا دائرہ بہت وسیع تھا
خادم کے ماسوا آپ کے مخصوص احباب جناب سید رحیم الله قابؔل صاحب گلاوٹھی ... شفیق
احمد صاحب ... محمّد مبین صاحب برنی ... منشی عبدالقدیر صاحب شوؔخ برنی ... ماسٹر
سید فضل الرحمن صاحب فضؔل برنی ... حبیب اللہ صاحب حبیؔب برنی ... سید حامد علی
سبزواری ... قاضی حافظ الدین صاحب نشؔتر سکندر آبادی ... اور عبدالمجید صاحب
بیخؔبر سکندر آبادی قابل ذکر ہیں ۔
آپ اپنے احباب کے ساتھ اخلاص اور محبت
فرماتے تھے اور ان کی دل جوئی و ممکنہ خاطر مدارات کرتے اور کبھی ان سے کبیدہ خاطر
نہ ہوتے آپ جس جگہ تشریف لے جاتے لوگ خوش آمدید کہتے ۔آپ حلقۂ احباب میں
خاص طور پر اور عامتہ الناس میں عام طور پر مقبول و ہر دلعزیز تھے اور عزت کی نگاہ
سے دیکھے جاتے تھے ۔ آپ سنجیدہ طبیعت کے ساتھ پُر مزاح بھی تھے ۔
Huzoor Qalander Baba Aulia R.A (Hayat, Halat, Taleemat..)
Yasir Zeeshan Azeemi
میں
نے اس عظیم بندے کے چودہ سال کے شب و روز دیکھے ہیں۔ ذہنی، جسمانی اور روحانی
معمولات میرے سامنے ہیں۔ میں نے اس عظیم بندہ کے دل میں رسول اللہﷺ کو دیکھا ہے۔ میں
نے اس عظیم بندہ کے من مندر میں اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے نقطۂ
وحدانی میں کائنات اور کائنات کے اندر اربوں کھربوں سنکھوں مخلوق کو ڈوریوں میں
باندھے ہوئے دیکھا ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ کائنات کی حرکت اس عظیم بندہ کی ذہنی
حرکت پر قائم ہے۔ اس لئے کہ یہ اللہ کا خلیفہ ہے۔ میں نے اس بندہ کی زبان سے اللہ
کو بولتے سنا ہے۔
گفتہ
اور گفتہ اللہ بود
گرچہ
از حلقوم عبداللہ بود
عظیم
بندہ جسے آسمانی دنیا میں فرشتے قلندر بابا اولیاءؒ کے نام سے پکارتے ہیں، نے مجھے
خود آگاہی دی ہے۔ ڈر اور خوف کی جگہ میرے دل میں اللہ کی محبت انڈیل دی ہے۔ قلندر
بابا اولیاءؒ نے میری تربیت اس بنیاد پر کی ہے کہ یہاں دو طرز فکر کام کر رہی
ہیں۔ایک شیطانی طرز فکر ہے جس میں شک، وسوسہ، حسد، لالچ، نفرت، تعصب اور تفرقہ ہے۔