Topics
قلندر بابا اولیاء کی علم دوستی کا ذکر کرتے ہوئے آپ کے بچپن کے دوست جناب
نثار علی بخاری لکھتے ہیں کہ!
محمّد ایوب صاحب حکومت پاکستان میں غالباً ڈپٹی سیکرٹری کے عہدہ پر فائز ہیں
.. ان کو دینیات میں ریسرچ کرنے کا شوق ہوا ۔
ان کو حضرت شاہ ولی الله دہلویؒ کے اقوال اور فرمودات پر ریسرچ کرنا تھا ..
چنانچہ وہ کراچی میں مشہور اور فاضل علماء سے سمجھنے کے لئے گئے مگر کسی کے درس سے مطمئن نہیں ہوئے
۔
کسی کے ذریعے قلندر بابا کی بابت معلوم ہوا کہ وہ بخوبی سمجھا دیں گے ۔ چنانچہ وہ قلندر بابا کی خدمت میں حاضر ہوئے
اور قلندر بابا سے درس لیتے رہے اس طرح وہ
شاہ ولیؒ الله پر بڑا کامیاب تھیسس (Thesis)
لکھ کر پی۔ ایچ ۔ ڈی میں کامیاب ہو
گئے ۔۔
قلندر بابا اولیاء مطالعہ کا بے حد شوق تھا
آپ کے پاس بہت اچھی اچھی کتابیں تھیں۔ کوئی نہ کوئی کتاب آپ کے مطالعہ میں
ضرور رہتی جو عموماً تکیہ کے نیچے بائِں جانب موجود رہتیں، ساتھ میں قلم بھی ہوتا۔
کتابوں کی الماری میں کتابوں کی ترتیب ایسی کہ فلاں خانے میں دائیں طرف تیسری کتاب
یا بائیں جانب پانچویں کتاب فلاں مضمون پر ہے نکالو ۔آپ کے پاس شیفر اور پارکر
نامی قلم کے سیٹ ہوا کرتے تھے۔ فاؤنٹین قلم کے رنگ کے قلم کی مناسبت سے اسی رنگ کی
روشنائی اس میں ہوتی یعنی سبز رنگ کے قلم میں سبز رنگ کی روشنائی ، سیاہ رنگ کے
قلم میں سیاہ رنگ کی روشنائی۔
اسکول کے بچوں کو کلاس ورک میں GOOD ملنے کی بہت زیادہ خوشی ہوتی ہے۔
بچوں کو جب GOOD ملتا آپ کو آکر
بتاتے وہ بھی اس پر بہت خوش ہوتے شاباش دیتے اور کبھی کبھی بہ طور انعام پیسے بھی
دے دیا کرتے تھے۔
Huzoor Qalander Baba Aulia R.A (Hayat, Halat, Taleemat..)
Yasir Zeeshan Azeemi
میں
نے اس عظیم بندے کے چودہ سال کے شب و روز دیکھے ہیں۔ ذہنی، جسمانی اور روحانی
معمولات میرے سامنے ہیں۔ میں نے اس عظیم بندہ کے دل میں رسول اللہﷺ کو دیکھا ہے۔ میں
نے اس عظیم بندہ کے من مندر میں اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے نقطۂ
وحدانی میں کائنات اور کائنات کے اندر اربوں کھربوں سنکھوں مخلوق کو ڈوریوں میں
باندھے ہوئے دیکھا ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ کائنات کی حرکت اس عظیم بندہ کی ذہنی
حرکت پر قائم ہے۔ اس لئے کہ یہ اللہ کا خلیفہ ہے۔ میں نے اس بندہ کی زبان سے اللہ
کو بولتے سنا ہے۔
گفتہ
اور گفتہ اللہ بود
گرچہ
از حلقوم عبداللہ بود
عظیم
بندہ جسے آسمانی دنیا میں فرشتے قلندر بابا اولیاءؒ کے نام سے پکارتے ہیں، نے مجھے
خود آگاہی دی ہے۔ ڈر اور خوف کی جگہ میرے دل میں اللہ کی محبت انڈیل دی ہے۔ قلندر
بابا اولیاءؒ نے میری تربیت اس بنیاد پر کی ہے کہ یہاں دو طرز فکر کام کر رہی
ہیں۔ایک شیطانی طرز فکر ہے جس میں شک، وسوسہ، حسد، لالچ، نفرت، تعصب اور تفرقہ ہے۔