Topics

قلندر بابا اولیاء رحمۃ اللہ علیہ کا تکوینی عہدہ اور مقام


حسن اخری سید محمد عظیم برخیا المعروف حضور قلندر بابا اولیاء علمی و روحانی دنیا میں کس مقام پر فائز ہیں وہاں تک ہماری رسائی نہیں شاید آئندہ نسلیں جب ان کا شعور ترقی کرجائے تو قلندربابا کے مقام و مرتبے سے آشنا ہو جائیں۔تاہم حضور قلندر بابا اولیاء  کے مقام   اور مرتبے کو جاننے کے لیے نظام تکوین کو سمجھنے کی کوشش ضرور کی جا سکتی ہے۔تاکہ ہم اپنے فہم و ادراک کو اس قابل کرسکیں کہ وہ آپ کی شخصیت سے آشنا ہو سکے۔

جس طرح دنیا میں کسی حکومتی نظام کو چلانے کے لیے مختلف شعبے اور قائم  کی جاتی ہیں، اسی طرح اللہ تعالی نے بھی اپنا انتظام چلانے کے لیے باقاعدہ ایک سیکریٹریٹ ٹائم کیا ہواہے اسے نظام تکوین کہتے ہیں۔ اس نظام میں مختلف عہدے ہوتے ہیں جیسے  جیسے نجباء ، نقیا، ابرار، اخیار، اوتاد،  مخدوم ، شاہ  ولایت ،صاحب خدمت،  اہل نظامت ، اہل تفصیل ، غوث، مدار تفہیم، قطب،قطب عالم،قطب تفہیم، قطب تعلیم،قطب مدار، قطب الاقطاب،قطب کوچک ابدال، ابدال حق، ممثلین، صدور الصدور وغیرہ۔۔۔

اولیاء اللہ کا نہایت برگزیدہ گروہ" اقطاب "کہلاتا ہے۔ یہ گروہ تکوین عالم کی ذمہ داریوں کو سرانجام دیتا ہے قطب عالم ایک ہوتا ہے، عالم غیب میں اس کا نام عبد اللہ ہوتا ہے۔  ہر بستی اور ہر شہر میں ایک قطب ہوتا ہے۔ قطب کے معاون اولیا ء اللہ کا گرور" ابرار" کہلاتا ہے۔  تکوین عالم کے کاموں میں مصروف اولیاء اللہ  کی تعداد 7 بتائی جاتی ہے۔ نظام تکوین  میں جو حضرات اللہ تعالی کی طرف سے ملنے والے حکم  ااور پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے والے لوگ "اہل نظام " کہلاتے ہیں۔ اہل نظامت کی مرتب کردہ پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے والے لوگ ہیں" اہل تفصیل" کہلاتے ہیں نظام تکوین میں یہ حضرات اہم کردار ادا کرتے ہی۔

اسی طرح نظام عالم پر مقرر اولیاء اللہ کا طبقہ"  ابدال " کہلاتا ہے۔ ان کی تعداد ۷۰ ہوتی ہے۔ ان کا کام نظام عالم کی نگرانی ہے۔ ان کی تقسیم کچھ اس کس طرح ہوتی ہے۔

 بیس کوچک ابدال ہوتے ہیں،جن میں چھے حضرت خضر اور ۱۴ حضرت الیاس کے ماتحت کام کرتے ہیں۔ چار بڑے ابدال جنھیں ممثلین  کلیات یا  صدر کہا جاتا ہے۔ انھیں میں سے ایک  صدر الصدور کے عہدۂ جلیلہ پر فائز ہوتا ہے۔ باقی تین صدر ابدال  بھی اس کی زیرنگرانی  میں ہوتے ہیں۔ صدرالصدور  تکوینی نظام کا کنٹرولر ہوتا ہے اس وقت ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء صداالصدور کے مقام پر فائز ہیں۔

قلندر بابا اولیاء اللہ تعالی کے  نظام  تکوین کے تحت کائنات کی ایک حضیرے کا بجٹ بنا کر اللہ تعالی کو پیش کرتے اور آئندہ سال کے لیے ہدایات لیتے ہیں۔تکوین کا کام کرتے وقت چالیس سوالوں کو سننا، سمجھنا اور فوراً جواب دینا ۲۵ سے ۳۵ فرشتوں  کی بیک وقت آواز سننا اور آرڈر دینا جب کہ کائنات کا  فائل ورک کرتے وقت ایک گھنٹے میں ایک  کروڑ فائل کو دیکھنا اور پڑھ کر دستخط کرنا آپ کا معمول تھا۔

حضور قلندر بابا اولیاء تمام اولیاء  کی تاریخ میں واحد بزرگ جو ۲۱ روحانی سلاسل کے مربی و مشفی  ہیں اور گیارہ روحانی سلاسل کے خانوادہ ہیں، اسی طرح تمام اولیاء میں حضور قلندر بابا اولیاء کو یہ انفرادیت حاصل ہے کہ انہوں نے روحانی اور آسمانی علوم کو محفوظ کرنے کے لئے باقاعدہ دستاویز (کتاب لوح و قلم نقشہ جات ) کی صورت میں  نوع انسانی کے لیے مرتب کیا۔


آپ درج ذیل روحانی سلاسل کے خانوادہیں۔

1)     سلسلہ نوریہ

2)     سلسلہ قلندریہ

3)     سلسلہ فردوسیہ

4)     سلسلہ چشتیہ

5)     سلسلہ قادریہ

6)     سلسلہ نقشبندیہ

7)     سلسلہ سہر وردیہ

8)     سلسلہ ملامتیہ

9)     سلسلہ تاجیہ              

10) سلسلہ جنیدیہ

11) سلسلہ سیفوریہ


 

Topics


Huzoor Qalander Baba Aulia R.A (Hayat, Halat, Taleemat..)

Yasir Zeeshan Azeemi

میں نے اس عظیم بندے کے چودہ سال کے شب و روز دیکھے ہیں۔ ذہنی، جسمانی اور روحانی معمولات میرے سامنے ہیں۔ میں نے اس عظیم بندہ کے دل میں رسول اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے من مندر میں اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے نقطۂ وحدانی میں کائنات اور کائنات کے اندر اربوں کھربوں سنکھوں مخلوق کو ڈوریوں میں باندھے ہوئے دیکھا ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ کائنات کی حرکت اس عظیم بندہ کی ذہنی حرکت پر قائم ہے۔ اس لئے کہ یہ اللہ کا خلیفہ ہے۔ میں نے اس بندہ کی زبان سے اللہ کو بولتے سنا ہے۔

گفتہ اور گفتہ اللہ بود

گرچہ از حلقوم عبداللہ بود

عظیم بندہ جسے آسمانی دنیا میں فرشتے قلندر بابا اولیاءؒ کے نام سے پکارتے ہیں، نے مجھے خود آگاہی دی ہے۔ ڈر اور خوف کی جگہ میرے دل میں اللہ کی محبت انڈیل دی ہے۔ قلندر بابا اولیاءؒ نے میری تربیت اس بنیاد پر کی ہے کہ یہاں دو طرز فکر کام کر رہی ہیں۔ایک شیطانی طرز فکر ہے جس میں شک، وسوسہ، حسد، لالچ، نفرت، تعصب اور تفرقہ ہے۔