Topics
قلندر بابا اولیاؒء ہر فرد کے جذبات اور محبت کا احترام کرتے تھے۔کبھی کسی کی
دل آزاری کرنا پسند نہیں کرتے تھے۔ ایک مرتبہ ایک صاحب حضور قلندر باباکی خدمت
میں حاضر ہوئے اور سویٹر کا تحفہ پیش کیا ۔ وہ سویٹر حضور کی جسامت سے دگنا بڑا
تھا میں نے حضور کی طرف دیکھا تو انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے مجھے خاموش رہنے کا
حکم دیا ۔ جب وہ صاحب چلے گئے تو حضور نے فرمایا ...
" خواجہ
صاحب ! ان صاحب کے ذہن میں جو میرا Image تھا وہ اس امیج
کے مطابق سویٹر لے آئے ۔ اگر آپ کچھ کہہ دیتے تو ان کا دل ٹوٹ جاتا اب جب کہ انہوں
نے مجھے دیکھ لیا ہے تب بھی ان کے ذہن میں یہ بات نہیں آئی کہ یہ سویٹر میری جسامت
کے لحاظ سے بڑا ہے ۔ وہ اسی امیج کے زیر اثر رہے ۔کبھی ان کے ذہن میں یہ بات آئے
گی بھی نہیں ۔ "
قلندر بابا اولیاؒ کی وضع داری کا ذکر کرتے ہوئے آپ کے بچپن
کے دوست جناب نثار علی بخاری لکھتے ہیں کہ!
قلندر
بابا سال میں ایک مرتبہ دہلی سے بلند شہر تشریف
لایا کرتے تھے اور ڈیڑھ دو مہینے غریب خانے پر قیام فرماتے ۔ اس دوران میں
شہر اور کبھی کبھار بیرون شہر بھی شعراء و ادباء کی محفلیں جمتیں اور صبح و شام کے
اوقات میں آپ کے پاس صوفی منش لوگ آتے اور تصوف و بزرگان دین اور اولیاء عظام کے
مکتوبات و ملفوظات پر سیرحاصل گفتگو اور تبصرے ہوتے دوسروں کی باتیں اطمینان سے
سنتے اور آپ کی خداداد صلاحیت علم سے شعراء اور ادباء مستفید ہوتے ۔
اور
اہل ذوق حضرات آپ کی صحبت صالحہ اور دقیق و پیچیدہ مسائل کی تصریحات سے محظوظ ہوتے
اور سکون قلب حاصل کرتے اسی طرح شب و روز سالہا سال تک بہترین فضا و ماحول میں
گزرے ۔آپ اردو اور فارسی زبانوں میں اعلیٰ
معیار کے شعر فرماتے تھے افسوس ہے
کہ آپ کے کلام کا کافی غیر مطبوعہ ذخیرہ بھارت رہ گیا اور پیش آمدہ حالات میں ضائع
ہوگیا ۔ راقم کو آپ کے اشعار نویس ہونے کا
فخر حاصل ہے ۔
Huzoor Qalander Baba Aulia R.A (Hayat, Halat, Taleemat..)
Yasir Zeeshan Azeemi
میں
نے اس عظیم بندے کے چودہ سال کے شب و روز دیکھے ہیں۔ ذہنی، جسمانی اور روحانی
معمولات میرے سامنے ہیں۔ میں نے اس عظیم بندہ کے دل میں رسول اللہﷺ کو دیکھا ہے۔ میں
نے اس عظیم بندہ کے من مندر میں اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے نقطۂ
وحدانی میں کائنات اور کائنات کے اندر اربوں کھربوں سنکھوں مخلوق کو ڈوریوں میں
باندھے ہوئے دیکھا ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ کائنات کی حرکت اس عظیم بندہ کی ذہنی
حرکت پر قائم ہے۔ اس لئے کہ یہ اللہ کا خلیفہ ہے۔ میں نے اس بندہ کی زبان سے اللہ
کو بولتے سنا ہے۔
گفتہ
اور گفتہ اللہ بود
گرچہ
از حلقوم عبداللہ بود
عظیم
بندہ جسے آسمانی دنیا میں فرشتے قلندر بابا اولیاءؒ کے نام سے پکارتے ہیں، نے مجھے
خود آگاہی دی ہے۔ ڈر اور خوف کی جگہ میرے دل میں اللہ کی محبت انڈیل دی ہے۔ قلندر
بابا اولیاءؒ نے میری تربیت اس بنیاد پر کی ہے کہ یہاں دو طرز فکر کام کر رہی
ہیں۔ایک شیطانی طرز فکر ہے جس میں شک، وسوسہ، حسد، لالچ، نفرت، تعصب اور تفرقہ ہے۔