Topics

باب ہشتم ۔ نثری تخلیقات ۔ تصانیفِ نثر


v    لوح و قلم  " اسرار و رموز کا خزانہ"

 لوح  محفوظ اور کائنات سے متعلق قوانین پر مشتمل جامع تصنیف آپ کے وصال کے بعد شائع ہوئی۔

 

v    تذکرہ تاج الدین بابا رحمتہ اللہ علیہ  " ماورائی  علوم  کا بحر بیکراں "

کشف و کرامات اور ماورائی علوم کی طبیعت پر یہ تصنیف آپ کی حیات میں ہی شائع ہوئی۔

 

v    قدرت کی اسپس "کائناتی فارمولوں کا ریکارڈ"

 آپ کی حیات میں پہلی بار گجراتی زبان میں شائع ہوئی علی حسین بھوج والہ کے قلندر بابا اولیاء  نےگجراتی زبان میں "قدرت کی اسپیس" لکھوائی تھی۔ آپ کے وصال کے بعد جنوری 1992 میں خالد نیاز کے اردو ترجمہ کے ساتھ دوبارہ شائع ہوئی اس کی آمدن مزار کے لیے وقف ہے۔

 

v    کہانیاں "مخلوقات عالم کی کہانیاں"

 شیطان کی سوانح عمری اور جنات پر ایک کہانی بھی موجود ہے شیطان کی سوانح عمری قسط وار رسالہ نقاد میں شائع ہوئی تھی جسے ظفر نیازی نے اس وقت مرتب کر کے شائع کیا تھا جب حضور قلندر بابا اولیاء  رسالہ نقاد  میں کام کرتے تھے اس کتاب کو نومبر 1999 میں نثار احمد عظیمی(مانچسٹر U.K)  نے تلاش و جستجو سے اشاعت پذیر کیا۔

 

v    مکتوبات " تفہیم قرآن کا مجموعہ"

 مختلف اوقات میں آپ کے لکھے ہوئے مکتوبات روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو چکے ہیں جن میں قرآن کی آیات کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔

Topics


Huzoor Qalander Baba Aulia R.A (Hayat, Halat, Taleemat..)

Yasir Zeeshan Azeemi

میں نے اس عظیم بندے کے چودہ سال کے شب و روز دیکھے ہیں۔ ذہنی، جسمانی اور روحانی معمولات میرے سامنے ہیں۔ میں نے اس عظیم بندہ کے دل میں رسول اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے من مندر میں اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے نقطۂ وحدانی میں کائنات اور کائنات کے اندر اربوں کھربوں سنکھوں مخلوق کو ڈوریوں میں باندھے ہوئے دیکھا ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ کائنات کی حرکت اس عظیم بندہ کی ذہنی حرکت پر قائم ہے۔ اس لئے کہ یہ اللہ کا خلیفہ ہے۔ میں نے اس بندہ کی زبان سے اللہ کو بولتے سنا ہے۔

گفتہ اور گفتہ اللہ بود

گرچہ از حلقوم عبداللہ بود

عظیم بندہ جسے آسمانی دنیا میں فرشتے قلندر بابا اولیاءؒ کے نام سے پکارتے ہیں، نے مجھے خود آگاہی دی ہے۔ ڈر اور خوف کی جگہ میرے دل میں اللہ کی محبت انڈیل دی ہے۔ قلندر بابا اولیاءؒ نے میری تربیت اس بنیاد پر کی ہے کہ یہاں دو طرز فکر کام کر رہی ہیں۔ایک شیطانی طرز فکر ہے جس میں شک، وسوسہ، حسد، لالچ، نفرت، تعصب اور تفرقہ ہے۔