Topics
جواب: تخلیقی قانون میں یہ مشاہدہ کرایا جاتا
ہے کہ عورت اور مرد دراصل دو رخ یا یا دو پارٹ ہیں جن کے یکجا ہونے سے مرد کی
تخلیق ہوتی ہے۔ یہی حال عورت کا بھی ہے۔ جب عورت اور مرد کے دو یونٹ ایک جگہ جمع ہو
جاتے ہیں تو عورت کا وجود ہمارے سامنے آ جاتا ہے۔ عورت کا رخ اگر چھپا ہو اور
مغلوب ہو تو مرد کے خدوخال ظاہر ہوتے ہیں۔ مرد کا رخ مغلوب ہو تو عورت کا سراپا
ظاہر ہوتا ہے۔
کہنا یہ ہے کہ مرد کے اندر عورت کا پورا وجود
موجود ہے اور عورت کے ساتھ مرد کا پورا وجود رہتا ہے۔ جو رخ غالب ہو جاتا ہے وہی
خدوخال نمایاں ہو جاتے ہیں۔
جنسی کشش کا قانون بھی یہی ہے۔ مغلوب رخ چونکہ
ظاہر نہیں ہوا اس لئے وہ اپنی کمی پوری کرنا چاہتا ہے۔ یعنی یہ کہ مرد کے اندر
عورت کا چھپا ہوا رخ اپنی تکمیل کے لئے عورت کے مکمل رخ سے وابستہ ہونے کے لئے بے
قرار رہتا ہے اور عورت کے اندر چھپا ہوا مرد اپنی تکمیل کے لئے مرد کے سراپا کو ہم
آغوش کرنے کیلئے بے تاب رہتا ہے۔