Topics
حج کا پہلا دن۔۔۔۸ذی الحجہ
* مکہ سے منیٰ کو روانگی۔
* منیٰ میں آج کے دن ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نماز قائم کرنی ہے۔
* رات منیٰ میں قیام۔
حج کا دوسرا دن۔۔۔۹ذی الحجہ
* فجر کی نماز منیٰ میں ادا کر کے عرفات کو روانگی۔
* ظہر کی نماز عرفات میں قائم کرنی ہے۔
* وقوفِ عرفات۔
* عصر کی نماز عرفات میں قائم کرنی ہے۔
* مغرب کے وقت مغرب کی نماز قائم کئے بغیر مزدلفہ کو روانگی۔
* مغرب اور عشاء کی نمازیں عشاء کے وقت مزدلفہ میں قائم کرنی ہیں۔
* رات مزدلفہ میں قیام کرنا ہے۔
حج کا تیسرا دن۔۔۔۱۰ذی الحجہ
* مزدلفہ میں فجر کی نماز کے بعد منیٰ کو روانگی۔
* پہلے بڑے شیطان کی رمی۔
* پھر قربانی کرنا۔
* پھر سر کے بال منڈوانا یا کترنا۔
* پھر طواف زیارت کے لئے مکہ جانا۔
* رات منیٰ میں قیام۔
حج کا چوتھا دن۔۔۔۱۱ذی الحجہ
* منیٰ میں رمی کرنا زوال کے بعد سے صبح صادق تک۔
* پہلے چھوٹے شیطان کی۔
* پھر درمیانے شیطان کی۔
* پھر بڑے شیطان کی رمی کرنا ہے۔
* طواف زیارت اگر کل نہیں کیا تھا تو آج کر لیں۔
* رات منیٰ میں قیام
حج کا پانچواں دن۔۔۔۱۲ ذی الحجہ
* منیٰ میں رمی کرنا زوال کے بعد سے صبح صادق تک۔
* پہلے چھوٹے شیطان کی۔
* پھر درمیانے شیطان کی۔
* پھر بڑے شیطان کی رمی کرنا ہے۔
* طواف زیارت اگر کل نہیں کیا تھا تو آج مغرب سے پہلے کر لیں۔
* ۱۳ذی الحجہ کو اگر قیام کا ارادہ ہے تو کنکریاں زوال سے پہلے ماری جا سکتی ہیں مگر مکروہ ہے۔
نوٹ: اس کے علاوہ حج کے بقیہ دنوں میں روزمرہ کی طرح نمازیں ادا کریں۔ طواف زیارت کا وقت ۱۰ ذی الحجہ کی فجر سے ۱۲ ذی الحجہ کی غروب آفتاب یعنی مغرب تک ہے۔ طواف زیارت سے رات کے کسی بھی حصے میں فارغ ہوں تو بقیہ رات قیام کے لئے منیٰ میں چلے جائیں۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔