Topics

سعی کا دوسرا پھیرا (مروہ سے صفا تک)

اب سعی کا دوسرا پھیرا شروع ہوتا ہے۔ یہ پھیرا مروہ سے صفا تک ہے۔ اس سعی کی دعا مندرجہ ذیل ہے جو زبانی یاد کر کے پڑھی جا سکتی ہے، کتاب کھول کر پڑھی جا سکتی ہے یا معلم کے پیچھے دہرائی جا سکتی ہے اور اگر یہ سب ممکن نہ ہو تو کسی زبان میں کوئی بھی دعا مانگی جا سکتی ہے۔

Image Image

ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کیلئے ہیں۔ ایک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ جس کی ذات ایک ہے، جس کی کوئی بیوی یا اولاد نہیں، جس کے اقتدار میں کوئی شریک نہیں اور نہ ہی ذلت  کے وقت پر اس جیسا کوئی مددگار ہے۔ اور اس کو بڑا جان کر اس کی بڑائی بیان کر۔ اے اللہْ بیشک تو نے اپنی نازل کردہ کتاب میں فرمایا ہے ’’مجھے پکارو، میں تمہیں جواب دوں گا‘‘۔ اے ہمارے پروردگار ہم تجھے پکارتے ہیں۔ ہمیں بخش دے جیسا کہ تو نے فرمایا ہے کہ تو وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ اے ہمارے پروردگار، بیشک ہم نے ایک مبلغ کو سنا ہے جو ایمان کی دعوت دے رہا ہے (یہ کہتے ہوئے) کہ ’’اپنے پروردگار پر ایمان لے آؤ‘‘ چنانچہ ہم ایمان لے آئے ہیں۔ اے ہمارے پروردگار! ہمارے گناہ بخش دے۔ ہماری برائیوں کی تلافی فرما اور ہمیں نیکوکاروں کے ساتھ وفات دے۔ اے ہمارے پروردگار! تو نے اپنے رسولوں کے ذریعے ہم سے جو وعدے کئے ہیں وہ ہمیں عطا فرما اور قیامت کے دن ہمیں رسوا نہ کرنا، بیشک تو وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ اے ہمارے پروردگار!ہم نے تجھ پر بھروسہ کیا ہے، ہم تجھ ہی سے التجا کرتے ہیں اور تیری طرف ہی پلٹنا ہے۔ اے ہمارے پروردگار! ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں۔ ہمارے دلوں میں ایمان لانے والوں کے لئے کوئی کینہ نہ رکھنا۔ اے ہمارے پروردگار! تو بیشک بڑا شفیق اور بڑے رحم والا ہے۔ اے پروردگار! ہمیں بخش دے، رحم فرما، معاف فرما اور کرم کر۔ (میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔

بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔


Topics


Roohani Haj O Umrah

خواجہ شمس الدین عظیمی

چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات  کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔