Topics
بیت المقدس کی فتح کے بعد حضرت بلالؓ نے حضرت عمرؓ سے درخواست کی کہ مجھے یہاں قیام کی اجازت دے دی جائے۔ حضرت عمرؓ نے اجازت دے دی۔ حضرت بلالؓ نے وہاں قیام فرما لیا اور وہیں شادی کر لی۔ ایک دن خواب میں حضورﷺ کی زیارت ہوئی۔
آپ رسول اللہﷺ نے فرمایا، بلالؓ کیا میری زیارت کرنے کا وقت نہیں آیا۔ یہ خواب دیکھتے ہی حضرت بلالؓ کی آنکھ کھلی۔ تو نہایت غمگین اور پریشان تھے فوراً اونٹ پر سوار ہو کر مدینہ طیبہ چل دیئے اور روتے روتے روضہ اقدس پر حاضری دی۔ حضرت حسنؓ اور حضرت حسینؓ چلے آئے اور اذان کی فرمائش کی۔ صاحبزادوں کی تعمیل ارشاد میں اذان کہی۔ آواز سن کر مرد اور عورتیں روتے ہوئے گھروں سے نکل آئے اور حضورﷺ کے زمانے کی یاد نے سب کو تڑپا دیا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔