Topics
حضرت عبداللہ بن صالحؒ لوگوں سے بھاگ کر ایک شہر سے دوسرے شہر میں پھرتے رہتے تھے اور مکہ مکرمہ میں کافی عرصہ تک قیام کیا۔ سہیل بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا اس شہر میں آپ نے کافی عرصے تک قیام کیا ہے۔ انہوں نے کہا میں نے ایسا کوئی شہر نہیں دیکھا جس میں اس شہر سے زیادہ برکتیں اور رحمتیں نازل ہوتی ہوں۔ اس شہر میں صبح شام فرشتے اترتے ہیں۔
فرشتے مختلف صورتوں میں بیت اللہ کا طواف کرتے ہیں۔ میں نے دریافت کیا تمہیں خدا کی قسم کچھ دیکھے ہوئے عجائبات اور سناؤ۔
فرمایا۔ کوئی ولی کامل ایسا نہیں ہے جو ہر جمعہ کی شب یہاں نہ آتا ہو۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔