Topics
کعبہ کے مشرقی کونے میں تقریباً پانچ فٹ کی بلندی پر حجر اسود نصب ہے۔ اس کے گرد ایک ہالہ بنایا گیا ہے اور اس ہالے پر چاندی کا چوکھٹا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس کا قطر بارہ انچ ہے۔ حجر اسود کی رنگت سرخی مائل سیاہ ہے۔
بنونزار نے جب مکہ میں شورش برپا کی اور بغاوت کر دی تو بنو مضر نے انہیں نکال دیا۔ بنونزار کے چند لوگوں نے رات کے اندھیرے میں حجر اسود کو اکھاڑا اور اونٹ پر لاد کر اپنے ساتھ لے گئے، کچھ دور جانے کے بعد اونٹ نڈھال ہو کر گر گیا۔ حجر اسود دوسرے اونٹ پر لادا گیا لیکن کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد وہ اونٹ بھی جب تیسرا اونٹ حجر اسود کو اٹھا کر چلنے میں ناکام ہو گیا تو وہ لوگ حجر اسود کو زمین میں دفن کر کے چلے گئے۔ یہ سب کارگزاری بنو خزاعہ کی ایک عورت نے دیکھ لی۔ صبح کے وقت لوگوں نے حجر اسود کو غائب پایا تو سخت تشویش ہوئی اس عورت نے رات کا واقعہ بتایا اور اس جگہ کی نشاندہی کی جہاں حجر اسود دبایا گیا تھا۔ اسے نکال کر پھر نصب کر دیا گیا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔