Topics
فرماتے ہیں کہ میں سواری پر جا رہا تھا۔ راستے میں پیدل حج کو جانے والوں کا قافلہ ملا۔ مجھے وہ لوگ پیدل چلتے ہوئے بہت اچھے لگے۔
میں بھی سواری سے اتر کر ان کے ساتھ پیدل چلنے لگا۔ اور اپنی سواری پر اپنی جگہ ایک اور شخص کو بٹھا دیا۔ اور ہم مصروف راستے سے ہٹ کر دوسری طرف چل دیئے۔ چلتے چلتے ہم ایک جگہ جا کر سو گئے۔ تو میں نے خواب میں دیکھا کہ چند لڑکیاں آئیں۔ جن کے ہاتھ میں سونے کے طشت اور چاندی کے آفتابے تھے اور وہ پیدل چلنے والوں کے پاؤں دھو رہی ہیں۔ میرے سوا سب کے پاؤں دھوئے۔ ان میں سے ایک نے کہا یہ بھی تو ان ہی میں سے ہیں۔ لڑکیاں بولیں۔ اس کے پاس سواری ہے۔ اس لڑکی نے کہا یہ بھی ان میں شامل ہے۔ اس لئے کہ ان کے ساتھ چلنے کو اس نے پسند کیا ہے تو انہوں نے میرے بھی پاؤں دھوئے۔ پیدل چلنے کی وجہ سےمیرے اوپر جس قدر تکان تھی وہ بالکل رفع ہو گئی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔