Topics
* حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خواب میں دیکھا کہ انہیں چہیتے بیٹے حضرت اسماعیلؑ کی قربانی کا حکم دیا گیا ہے۔ خواب ایسی کیفیت ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ خواب خیال کی باتیں ہیں۔ لیکن ابراہیمؑ خلیل اللہ نے خواب دیکھ کر اس بات کی تصدیق کر دی کہ چونکہ خواب میں حکم دینے والا اللہ ہے اس لئے خواب کی تعمیل کرنا ضروری ہے۔ جب حضرت اسماعیلؑ کو خواب سنایا تو انہوں نے خواب کی تعمیل کی اور تصدیق کی اور کہا:
’’آپ کو جو حکم دیا گیا ہے اسے پورا کریں۔ انشاء اللہ آپ مجھے صابروں میں سے پائیں گے۔‘‘
حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تجسس، تحقیق اور مشاہداتی عقل سے اس بات کی بشارت دی تھی کہ:
’’میں ایسے رب کی نفی کرتا ہوں جو چھپتا، ڈوبتا یا طلوع و غروب ہوتا ہے۔یقین کی طرز فکر ان کے بیٹے حضرت اسماعیلؑ کو منتقل ہوئی تھی۔ اس ہی مشاہداتی طرز فکر کی بنیاد پر فرزند سعید حضرت اسماعیلؑ ذبیح اللہ نے اللہ کے لئے قربانی میں باپ کے ساتھ پورا پورا تعاون کر کے ایثار و قربانی کا بہترین مظاہرہ کیا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔