Topics
سید جماعت علی شاہ صاحب محدث علی پوریؒ فرماتے ہیں کہ مدینہ منورہ سے واپسی کے وقت مواجہہ شریف کے سامنے ہدیہ صلوٰۃ وسلام پیش کر رہے تھے عالم بیداری میں حضور رحمت دو عالمﷺ کی زیارت نصیب ہوئی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
’’مولوی خیر المبین کو حیدر آباد دکن میں ہمارا سلام پہنچا دو۔‘‘
شاہ صاحب مناسک حج ادا کرنے کے بعد پہلے جہاز سے تشریف لے گئے۔ مولوی صاحب سے ملاقات کی اور بتایا کہ حضرت ختم المرتبتﷺ نے آپ کو سلام کہلوایا ہے۔ یہ سنتے ہیں مولوی صاحب پر وجد طاری ہو گیا۔ بہت دیر بعد ہوش آیا اور اٹھ کر شاہ صاحب سے معانقہ کیا۔
سید جماعت علی شاہؒ ایک مرتبہ مصر کی راہ سے مدینہ منورہ حاضر ہوئے۔ بمبئی سے مصر تک وضو اور استنجا کے لئے سمندر کا کڑوا پانی استعمال کرنے سے زخم ہو گئے اور اوپر کی جلد اتر کر اندر سے خون بہنا شروع ہو گیا۔ مدینہ منورہ میں دربار اقدس میں حاضر ہو کر عرض کیا:
’’یہ تو میں جانتا ہوں کہ اس دربار کی حاضری دینے کے قابل نہیں تھا مگر باوضو یہاں ٹھہر نہیں سکتا۔ زخم ہر وقت بہتا رہتا ہے۔‘‘
سیدنا حضورﷺ کی زیارت حاصل ہوئی۔ آپﷺ نے فرمایا۔
’’زخموں کو کوثر سے دھوؤ۔‘‘
حرم شریف کے اندر ایک چھوٹا سا کنواں ’’بئرفاطمہ‘‘ کے نام سے موجود تھا۔ اسے کوثر بھی کہتے تھے۔ آپ نے پانی پلانے والے سے ایک کوزہ پانی لیا اور زخم دھو کر نماز عشاء ادا کی۔ صبح فجر کے وقت وضو کرنے اٹھے تو زخم نہیں تھا۔
ترکوں کے زمانے میں رات کے وقت حرم شریف کے اندر رہنے کی کسی کو اجازت نہیں تھی۔ جب تک شیخ الحرام اجازت نہ دیں۔
حضرت سید جماعت علی شاہؒ کو اپنے ساتھ چار آدمی رکھنے کی اجازت تھی۔ ایک رات آپ کے ساتھ تین آدمی تھے۔ آپ کے ایک رفیق نے حرم میں رات گزارنے کی خواہش ظاہر کی۔ وہ روزے سے تھا۔ اور روزہ کھولنے کے بعد اس نے کھانا نہیں کھایا تھا۔ حرم شریف میں رات گزارنے کے بعد وہ آپ کے پاس آیا اور کہا:
’’رات ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ میں نے آنحضورﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ مجھے بھوک لگی ہے۔ دیکھا کہ سفید لباس میں ایک بزرگ تشریف لاتے ہیں اور مجھ سے فرمایا:
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔