Topics
مولانا محب الدینؒ صاحب مسجد الحرام میں درود شریف کے ورد میں مصروف تھے کہ پاس بیٹھے ہوئے مولوی ظفر احمد صاحب نے فرمایا:
’’اس وقت حرم پاک میں کوئی مرد حق آ گاہ آیا ہے۔ سارا حرم روشن نظر آ رہا ہے۔‘‘
دیکھا کہ حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ طواف کے لئے آئے ہیں۔ طواف سے فارغ ہو کر باب الصفا کی طرف سعی کے لئے جاتے ہوئے مولانا محب الدینؒ صاحب کے پاس سے گزرے مولانا کھڑے ہو گئے اور ہنس کر کہنے لگے کہ میں بھی تو کہوں کہ آج حرم میں دن آ گیا۔ یہ کہہ کر مصافحہ اور معانقہ کیا۔ مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ سعی کے لئے آگے بڑھ گئے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔