Topics
شیخ حضرت یعقوب بصریؒ فرماتے ہیں کہ میں ایک دفعہ حرم شریف میں دس دن تک بھوکا رہا۔ مجھے زیادہ ضعف ہو گیا۔ میں باہر نکلا تو سڑا ہوا شلجم ملا۔ میں نے اٹھا لیا۔ خیال آیا کہ دس دن تک بھوکا رہا اور سڑا ہوا شلجم ملا۔ میں نے اس کو پھینک دیا اور پھر مسجد الحرام میں آ کر بیٹھ گیا۔ اتنے میں ایک شخص آیا اس نے بتایا کہ ہم دس دن سے سمندر میں چکر کھا رہے تھے۔ ہماری کشتی ڈوبنے لگی تھی۔ تو ہم میں سے ہر شخص نے الگ الگ منت مانی۔ میں نے یہ نذر کی تھی کہ اگر میں زندہ سلامت پہنچ جاؤں تو یہ تھیلی اس شخص کو دونگا۔
جس پر مکہ کے رہنے والوں میں سب سے پہلے میری نگاہ پڑے۔ یہاں پہنچ کر سب سے پہلے آپ پر نگاہ پڑی۔ میں نے کہا اس کو کھولو۔ اس نے کھولا تو سفید مصری اور روٹی تھی، چھلے ہوئے بادام اور شکر پارے تھے۔ میں نے ہر ایک میں سے ایک ایک مٹھی لے لی اور کہا۔ باقی تم لے جاؤ میری طرف سے اپنے بچوں میں تقسیم کر دینا۔ تمہاری نذر میں نے قبول کر لی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔